بی جے پی کا ایجنڈا ہمیشہ مسلمانوں کو دوسرے درجے کا شہری بنانے اور انہیں سیاسی و سماجی طور پر دبانے پر مشتمل رہا ہے۔
ریکھا گپتا کی بطور وزیر اعلیٰ دہلی تقرری بھی بی جے پی کی اسلاموفوبک سیاست کا ہی تسلسل ہے، بطور وزیر اعلیٰ دہلی تقرری کے بعد سوشل میڈیا پر ریکھا گپتا کے پرانے بیانات اور ٹویٹس منظر عام پر آنے لگے۔ ان بیانات میں واضح ہوا کہ ریکھا گپتا مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز بیانیے کو فروغ دیتی آئیں ہیں۔
یہ پہلا موقع نہیں جب بی جے پی کے کسی رہنما نے مسلمانوں کو نشانہ بنایا ہو، بلکہ مودی سرکار کے تحت اسلاموفوبک پالیسیوں کا تسلسل جاری ہے۔
اپوزیشن جماعتوں اور انسانی حقوق کی تنظیموں کا ریکھا گپتا کے بیانات کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہنا تھا کہ بی جے پی کے رہنما مسلمانوں کے خلاف اشتعال انگیزی کو اپنی سیاست کا حصہ بنا چکے ہیں۔
حال ہی میں ایمنسٹی انٹرنیشنل انڈیا نے ریکھا گپتا سے مطالبہ کیا کہ وہ مسلمانوں کے خلاف اپنے نفرت انگیز بیانات واپس لیں اور اقلیتوں کے حقوق کو یقینی بنائیں۔
مودی کے زیر حکومت ،کیا دہلی جیسے شہر میں بھی اب مسلمانوں کے لیے ظلم کا دور شروع ہونے والا ہے؟ اب سوال یہ ہے کہ بھارت، جہاں 20 کروڑ سے زائد مسلمان بستے ہیں آخر کب تک مودی کی اسلاموفوبک پالیسیوں کا نشانہ بنتے رہیں گے؟