کراچی میں مصطفیٰ عامر قتل کیس میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے، تفتیشی اداروں نے ڈیفنس کے مختلف علاقوں میں آپریشن کرکے مشہور ٹی وی ایکٹر ساجد حسن کے بیٹے سمیت 4 نوجوانوں کو حراست میں لے لیا ہے۔
مصطفیٰ عامر قتل کیس میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے، تفتیشی اداروں نے ڈیفنس کے مختلف علاقوں میں آپریشن کرکے مشہور ٹی وی اداکار ساجد حسن کے بیٹے سمیت 4 نوجوانوں کو حراست میں لے لیا۔
رپورٹ کے مطابق منشیات بیچنے، خریدنے اور استعمال کرنے والوں کے خلاف پولیس کا آپریشن جاری ہے، پولیس حکام کے مطابق ساجد حسن کے بیٹے سے منشیات بھی برآمد ہوئی۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ زیر حراست نوجوانوں سے مصطفیٰ عامر اور ارمغان کے حوالے سے بھی پوچھ گچھ جاری ہے، ساجد حسن کے بیٹے سے متعلق فیملی کو آگاہ کردیا ہے۔
پولیس حکام منشیات کیخلاف بڑے پیمانے پر آپریشن شروع کردیا گیا ہے۔
دوسری جانب ارمغان کے دوست شیراز کا بیان بھی سامنے آگیا، ملزم شیراز نے کہا ہے کہ مصطفیٰ کو کئی گھنٹے تشدد کا نشانہ بنایا، کپڑوں سے باندھا اور حب میں جلا دیا، لڑکی سے ناراضی نے ارمغان کو پاگل کردیا گیا اور پھر مصطفیٰ کو قتل کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی۔
ملزم کا کہنا ہے کہ منشیات کے استعمال کے بعد ارمغان نے ڈنڈا نکالا اور تشدد شروع کردیا، تشدد کرنے کے بعد ہاتھ پاؤں باندھ دیئے، گھر سے پیٹرول کا ڈرم لے کر مصطفیٰ کی گاڑی میں رکھا، مصطفیٰ کے ہاتھ اور پاؤں سے خون نکل رہا تھا، مصطفیٰ کو جب گھر سے گاڑی میں ڈالا تو وہ زندہ تھا، لالچ اور لگژری لائف نے مجھے متاثر کیا۔