نیدر لینڈز کی سفیر ہینی ڈی ویریز نے پاکستان کے دورے پر آئی ہوئی ڈچ اور جرمن ہاکی ٹیموں کے اعزاز میں اپنی رہائشگاہ پر تقریب کا اہتمام کیا، تقریب ڈچ ہاکی کلب ایچ جی سی کے دورے کے اختتام پر منعقد کی گئی۔
سفیر ہینی ڈی ویریز نے تقریب میں مہمانوں کا خیرمقدم کیا اور کھیلوں کی اہمیت پر بات کی، انہوں نے کہا کہ پچھلے سال فروری 2024ء میں 22 سالوں میں پہلی بار ایک ڈچ ہاکی ٹیم پرائم منسٹرز یوتھ پروگرام پاکستان کی ٹیم کے خلاف میچ کھیلنے کیلئے پاکستان آئی تھی۔
ان کا کہنا ہے کہ مجھے امید ہے کہ یہ دورے ایک طویل روایت کی بنیاد ڈالیں گے اور پاکستان میں ہاکی کی بحالی میں اہم کردار ادا کریں گے۔
ایڈیشنل سیکریٹری یورپ شفقت علی خان نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج رات ہم نے کھیلوں کا جشن منانے کے ساتھ ساتھ ایسے تعلقات استوار کرنے کیلئے ملاقات کی ہے جو سرحدوں سے بڑھ کر ہمیں جوڑیں، نیدر لینڈز کا ہاکی میں ورثہ بے مثال ہے، جو دنیا بھر کے کھلاڑیوں کیلئے مشعل راہ ہے۔
ایچ جی سی ہیرن ون ٹیم کے ڈچ پاکستانی کوچ فرید احمد نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پچھلے سال مجھے خواجہ جنید ہاکی اکیڈمی میں دوستوں اور ساتھیوں کے تعاون سے ڈچ ٹیم کے پاکستان کے دورے کا اہتمام کرنے کا اعزاز حاصل ہوا۔
انہوں نے کہا کہ ہم ایک طویل عرصے میں پاکستان آنے والی پہلی ٹیم ہیں اور میں بہت خوش ہوں کہ اس سفر نے دوسروں کیلئے دروازے کھول دیے ہیں۔
اولمپیئن خواجہ جنید کا کہنا تھا کہ یہ تعاون صرف میچز کھیلنے تک محدود نہیں ہے، بلکہ یہ ہمارے نوجوانوں کے دلوں میں خوابوں کو زندہ کرنے کا معاملہ ہے، خواجہ جنید ہاکی اکیڈمی ایک ایسی اکیڈمی ہے جس نے پاکستان میں 500 سے زائد پسماندہ نوجوانوں کے ساتھ کام کیا، ہاکی کے ذریعے یہ نوجوان پاکستان میں تعلیم اور مواقع تک رسائی حاصل کرنے کے قابل ہوئے ہیں۔
ڈچ ٹیم کے منیجر رابرٹ جان ڈونکر نے کہا کہ پاکستان آنا میرے لیے ایک لاجواب تجربہ تھا، یہاں میچز کھیلنے کا تجربہ بہت اچھا رہا، دنیا کے سب سے بڑے اسٹیڈیم، لاہور میں کھیلنا واقعی ایک شاندار تجربہ تھا اور تماشائیوں کی پذیرائی ہماری ٹیم کیلئے انتہائی حیرت انگیز تھی۔