پاکستانی سائنسدانوں نے علاج میں جدت کی ایک اور منزل طے کرلی،انسانی جسم میں بننے والے خلیات سے علاج ڈھونڈ نکالا، بون میرو یا انسانی چربی سے اسٹم سیلز لے کران کی تعداد بڑھا کردوبارہ انجیکٹ کیا جاتا ہے۔
پنجاب یونیورسٹی نے انسانی جسم میں موجود چربی یا بون میرو سے اسٹم سیلز نکال کرجگر اور جلد سمیت دیگر بیماریوں کے علاج کا کامیاب تجربہ کرلیا گیا ۔مقامی سطح پرعلاج مریضوں کے لاکھوں روپے بچا سکتا ہے۔
جگر کے امراض ہوں یا جھلسنے کے نشانات،گہرے زخم ہوں یا آنکھوں کی بینائی درست کرنےکا عمل،اسٹیم سیلز کے ذریعےسب ممکن ہورہا ہے،سینٹر آف ایکسلنس ان مالیکولربیالوجی میں اسٹم سیلزسٹڈی کی سربراہ ڈاکٹر عزرا محبوب کا کہنا ہے چوہوں کے خلیات پرحیرت انگیز نتائج سامنے آئے جس کے بعد انسانوں پر کامیاب تجربے کیے ۔
ادارے کے سربراہ ڈاکٹر معاذ الرحمان کے مطابق ڈائبیٹک فٹ میں مبتلا شوگر کے مریض کی اسٹم سیلز تھراپی سے پندرہ روز میں صحت یابی بھی کامیاب تجربے میں شامل ہے۔
ماہرین کا کہنا ہےبیرون ممالک سے لاکھوں روپے کے اسٹم سیلز کا علاج پاکستان میں سستے داموں ہونے کی راہ ہموارہوگئی ہے۔