پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے رکن قومی اسمبلی ( ایم این اے ) شیر افضل مروت نے کہا ہے کہ میں الیکشن 2024 کے فوری بعد بانی پی ٹی آئی کی گڈ بکس میں نہیں رہا۔
سماء کے پروگرام ’ ندیم ملک لائیو ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے شیر افضل مروت کا کہنا تھا کہ سابق وزیر اعظم نوازشریف کو بھی آج تک سمجھ نہیں آئی کہ اُنہیں کیوں نکالا گیا، انہیں جنرل ( ر ) باجوہ نے ثاقب نثار سے مل کر غلط نکلوایا تھا اور مجھے بھی کبھی نہیں سمجھ آئے گی کہ مجھے کیوں نکالا گیا جبکہ نوازشریف کو نکلوانے میں پی ٹی آئی کا کردار نہیں ہو سکتا تھا، انہیں غلط نکالا گیا تھا۔
رکن قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ مجھے تیسری مرتبہ پارٹی سے نکالا گیا ہے اور اگر میں نکلوانے والوں کا نام لوں تو بانی پی ٹی آئی کو دُکھ ہوگا، میں نے صوابی جلسے میں کوئی نعرے نہیں لگائے، پنڈال میرے نعرے لگا رہا تھا تو کارکنان پیغام دینا چاہ رہے تھے، ایک گروپ کے مہرے نے میرا یہ حال کیا ہوا ہے، میڈیا پر آکر بنائیں کہ میں نے کیا گناہ کیا؟۔
شیر افضل مروت کا کہنا تھا کہ پارلیمانی پارٹی میں کہا مجھے کیوں نکالا تو سب نے کہا ، غلط نکالا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کے ذہن میں ڈالا گیا کہ میں ان کی جگہ لینا چاہتا ہوں، لوگوں میں مقبولیت ملی ہے تو میرا کیا قصور ہے؟ الیکشن کے بعد پارٹی توڑنے کیلئے اسٹیبلمشنٹ نے کوئی کسر نہیں چھوڑی، اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ ہونے کا الزام مجھ سمیت علی امین، شاہ محمود قریشی اور پرویزالہٰی پر بھی لگا۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی میں غدارغدار کا کھیل کھیلا جا رہا ہے۔






















