امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا ہے کہ امریکا ایران کے ساتھ جنگ نہیں چاہتا لیکن اپنا دفاع ضرور کرے گا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کا کہنا تھا کہ امریکا ایران کے ساتھ تنازعہ نہیں چاہتا لیکن اگر ایران یا اس کے پراکسیوں نے کہیں بھی امریکی اہلکاروں پر حملہ کیا تو واشنگٹن فوری اور فیصلہ کن کارروائی کرے گا۔
بلنکن کا کہنا تھا کہ ہم نہیں چاہتے کہ حماس اور اسرائیل کے درمیان جاری یہ جنگ پھیلے لیکن اگر ایران یا اس کے پراکسی کسی بھی جگہ پر امریکی اہلکاروں پر حملہ کرنے کی کوئی غلطی کریں گے تو ہم بھی اپنے لوگوں اور اپنی سلامتی کا دفاع کریں گے۔
حکام کے مطابق امریکی فوج مشرق وسطیٰ میں اپنے فوجیوں کی حفاظت کے لیے نئے اقدامات کر رہی ہے کیونکہ ایران کے حمایت یافتہ گروہوں کے حملوں کے خدشات بڑھ رہے ہیں، امریکا نے خطے میں جنگی جہاز اور لڑاکا طیارے بھی بھیجے ہیں تاکہ ایران اور اس کے حمایت یافتہ گروپوں کو روکنے کی کوشش کی جا سکے۔
بلنکن کا مزید کہنا تھا کہ ’’ آگ پر ایندھن مت پھینکو ‘‘۔
دوسری جانب اقوام متحدہ میں ایران کے سفیر امیر سعید ایروانی نے سلامتی کونسل کے اجلاس میں کہا کہ بلنکن نے اسرائیل اور حماس تنازعہ کے حوالے سے ایران پر غلط الزام لگانے کی کوشش کی اور تہران نے واضح طور پر ان کے بے بنیاد الزامات کو مسترد کر دیا ہے۔
ایرانی سفیر کا مزید کہنا تھا کہ علاقائی امن اور استحکام کے لیے ہمارا عزم غیر متزلزل ہے۔