غزہ میں قیدیوں کے تبادلے کا ایک اور مرحلہ مکمل ہوگیا، حماس نے خان یونس اور جبالیہ سے 3 اسرائیلی قیدیوں کو رہا کردیا، القسام بریگیڈ نے قیدیوں کو تحائف کے ساتھ ریڈ کراس کے حوالے کیا۔ اسرائیلی جیلوں سے 183 فلسطینی چھوٹ گئے جن میں عمر قید کی سزا کاٹنے والے 18 قیدی بھی شامل ہیں، سیز فائر ڈیل کے تحت رفح بارڈر کو بھی باقاعدہ طور پر کھول دیا گیا۔
حماس اسرائیل جنگ کے بعد غزہ میں قیدیوں کے تبادلے کا ایک اور مرحلہ مکمل ہوگیا، 3 اسرائیلی قیدیوں کے بدلے 183 فلسطینی رہا ہوگئے۔
مغربی کنارے میں فلسطینی قیدیوں کا پرتپاک استقبال کیا گیا، کئی قیدی برسوں بعد اپنے پیاروں کے گلے لگے تو آنکھوں سے خوشی کے آنسو چھلک پڑے۔
عرب میڈیا کے مطابق رہا ہونے والوں میں عمر قید کی سزا کاٹنے والے 18 فلسطینی بھی شامل ہیں، اسرائیل نے 7 قیدیوں کو فلسطین بھیجنے سے انکار کردیا، انہیں ملک بدر کرکے مصر بھیجا جائے گا۔
غزہ میں القسام بریگیڈ نے مزید 3 اسرائیلی قیدیوں کو رہا کیا، دو قیدیوں کو خان یونس اور ایک کو جبالیہ میں ریڈ کراس کے حوالے کیا گیا۔
جنگ بندی معاہدے کے تحت رفح بارڈر کو بھی باضابطہ کھول دیا گیا، 50 زخمیوں کو مصر منتقل کرنے کیلئے ایمبولنس غزہ میں داخل ہوگئیں۔
رپورٹ کے مطابق جنگ بندی کے اگلے مرحلے پر حماس اور اسرائیل کے مذاکرات پیر کو شروع ہونگے۔