ایف آئی اے کے افسر کےخلاف شہری کے اغوا اور کروڑوں روپے لوٹنے کا مقدمہ درج کر لیا گیا،ڈی جی ایف آئی اے کی قائم کردہ خصوصی کمیٹی کی انکوائری کے بعد ملزمان کے خلاف کارروائی عمل میں لائی گئی
ڈی جی ایف آئی اے نےمعاملےکی انکوائری کے لیے خصوصی کمیٹی قائم کی تھی جس نے شہری کے الزامات کو درست قرار دیا،اینٹی کرپشن سرکل نے انکوائری کے بعد مقدمہ درج کر لیا۔مقدمے میں کوئٹہ میں تعینات ایف آئی اے کے انسپکٹر عنایت اللہ اور دیگر تین ملزمان کو نامزد کیا گیا ہے۔
ملزمان پر الزام ہے کہ انہوں نےخانیوال کے رہائشی اسد محمود کے گھر چھاپہ مار کر اٹھارہ کروڑ روپے نقد اور تین سو تولہ سونا لوٹ لیا۔مقدمے کےمتن کے مطابق ایف آئی اے ٹیم نے دوہزارچوبیس میں شہری کے بھتیجے،گاڑی اوردیگر سامان کو بھی اپنے قبضے میں لے لیا،اسلام آباد بلا کر سودے بازی کی گئی۔بھتیجے کو رہا کیا گیا اور کچھ سامان واپس کیا گیا۔ لیکن نو کروڑ اٹھتر لاکھ روپے اور سو تولہ سونا غائب کر دیا گیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم پر مقدمہ درج کیا گیا۔ جس کے بعد ڈی جی ایف آئی اے کی خصوصی کمیٹی نے معاملے کی مکمل انکوائری کی۔ مقدمے میں تمام حقائق کے سامنے آنے کے بعد کارروائی کی گئی۔






















