چیئرمین پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے خلاف غیرشرعی نکاح کیس میں کیس قابل سماعت ہونے پر دلائل آج بھی نہ ہوسکے۔
رپورٹس کے مطابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد کے سول جج قدرت اللہ کی عدالت میں اسپیشل پروسیکیوٹر رضوان عباسی نےکہا چیئرمین پی ٹی آئی کو بھی عدالت طلب کیا جائے، اگر عدالت طلب نہیں کرنا تو اڈیالہ جیل میں جیل ٹرائل چلایا جائے۔
سول جج قدرت اللہ نے ریمارکس دئیے کہ آپ درخواست دے دیں خاور مانیکا کو بھی طلب کر لیتے ہیں خاور مانیکا ہی عدالت کو بتائیں گے کہ طلاق کب دی؟ پراسیکیوٹر نے کہا میری اعلیٰ عدلیہ میں مصروفیات ہیںاس کے بعد نہیں آ پاؤں گا۔ سماعت میں وقفے کے بعد وکیل صفائی شیر افضل مروت نے پیش ہو کرکہا مدعی کوتو چیئرمین پی ٹی آئی کی طلاق کی تاریح بھی نہیں معلوم ہے اگر مولوی نے دوسرا نکاح پڑھوایا ہے تو دوسرا نکاح نامہ عدالت میں پیش کردیں۔
جج نےریمارکس دئیے اگر چیئرمین پی ٹی آئی کو عدالت مدعو کرلیا جائے تو آپ کوکوئی اعتراض تو نہیں؟ وکیل صفائی نےکہا چیئرمین پی ٹی آئی کے پروڈکشن آرڈر جاری کریں ہمیں کوئی اعتراض نہیں۔ کیس کی مزید سماعت چار نومبر تک ملتوی کردی گئی۔
خیال رہےکہ نکاح خوان مفتی محمد سعید نے نکاح سے متعلق بیان 18جنوری 2023 کو دیا تھا۔انہوںنےاپنے بیان میں کہا تھا کہ جنوری 2018 میں لاہور ڈیفنس میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کا نکاح پڑھایاتھاعون چوہدری اور ذلفی بخاری نکاح کے دو گواہان تھے۔ بیان میں کہا کہ انہوں نے نکاح سے قبل دریافت کیا کہ بشرٰی بی بی شرعی طور پر نکاح کے قابل ہیں یا نہیں، بشرٰی بی بی کے ہمراہ موجود خواتین کا جواب ملنے کے بعد ان کا نکاح عمران خان سے پڑھادیا۔
مفتی سعید نے بتایا کہ بعد میں مختلف ذرائع سے معلوم ہوا کہ بشرٰی بی بی نے سابقہ شوہر سے طلاق کے بعد عدت پوری نہیں کی جس کے بعد انہوں نے ایک ماہ بعد عمران خان اور بشریٰ بی بی کو دوبارہ طلب کیا اور بشرٰی بی بی کا شرعی طور پر عدت پوری ہونے کے بعد دوبارہ نکاح پڑھایا۔