چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ اشتیاق ابراہیم کہتے ہیں کہ میراث سے متعلق مسائل خیبرپختونخوا میں سب سے زیادہ ہیں، جن کو جلد نمٹانے کیلئے ڈویژن کی سطح پر عدالتیں قائم کررہے ہیں۔
چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ جسٹس اشتیاق ابراہیم نے جوڈیشل اکیڈمی میں ججز کی تربیتی ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ جج کا عہدہ کوئی معمولی نہیں، یہ نازک ذمہ داری ہے۔ ججز میں دیانتداری، غیرجانبداری، امانت داری اور اخلاص جیسی صفات ہونی چاہئیں۔
ان کا کہنا ہے کہ میراث سے متعلق مسائل خیبرپختونخوا میں سب سے زیادہ ہیں، ہم نماز، روزہ اور حج پر توجہ دیتے ہیں، وراثت میں بہن کو حصہ نہیں دیتے، وراثت کے معاملے میں دین کو چھوڑ کر ہم رواج پر توجہ دیتے ہیں۔
جسٹس اشتیاق ابراہیم نے مزید کہا کہ صوبے میں 18 ہزار سے 20 ہزار تک زیر التواء مقدمات وراثت یا میراث سے متعلق ہیں، میراث سے متعلق مقدمات جلد نمٹانے کیلئے ڈویژن کی سطح پر عدالتیں قائم کررہے ہیں۔
چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ کا کہنا ہے کہ ججز وقت کی پابندی اور بلا خوف قانون کے مطابق فیصلے کریں، ججز کی کمی کو پورا کرنے کیلئے تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ کام کررہے ہیں۔