وزیراعظم کی قومی اسمبلی آمد کے موقع پر پاکستان تحریک انصاف کے ارکان نے احتجاج کیا جبکہ حکومتی اراکین کی جانب سے ڈیسک بجا کر استقبال کیا گیا اور نعرے بازی کے باعث ایوان مچھلی منڈی کا منظر پیش کرنے لگا ۔
قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت ہوا، جس میں وزیراعظم شہباز شریف کے پہنچتے ہی پی ٹی آئی کے ارکاراکین نے احتجاج شروع کردیا۔ اس موقع پر انہوں نے اوووو اوووو کی آوازیں لگانی شروع کردیں۔
پی ٹی آئی ارکان قومی اسمبلی کے احتجاج پر مسلم لیگ ن کے اراکین نے بھی جوابی نعرے بازی کی۔ اس موقع پر ایوان مچھلی منڈی کا منظر پیش کرنے لگا جب کہ مسلم لیگ ن کے ارکان نے وزیراعظم کے گرد حفاظتی دیوار بھی بنائی۔
وقفہ سوالات میں اپوزیشن کی جانب سے مسلسل شور شرابہ کیا جاتا رہا جس پر وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے ہیڈ فون لگا کر جوابات دینے کی کوشش کی جبکہ سپیکر سمیت تمام حکومتی اراکین کو بھی ہیڈفونز لگانا پڑ گئے ۔
قومی اسمبلی میں حکومتی اراکین کی جانب سے شیر آیا شیر آیا کے نعرے بھی لگائے گئے ۔پی ٹی آئی اراکین کی ہلڑ بازی کے باعث اسپیکر ہی نہیں تمام حکومتی ارکان کو بھی ہیڈ فون لگانا پڑے۔
قومی اسمبلی کے اجلاس میں نیکسس بین الاقوامی یونیورسٹی برائے جدید علوم صحت و ٹیکنالوجی اسلام آباد بل کو ایوان نے کثرت رائے سے منظور کر لیاہے ۔ شق وارمنظوری کے عمل کے دوران شق 3 میں عالیہ کامران کی ترمیم کثرت رائے سے مسترد کر دی گئی ۔وزیر قانون نے کہا کہ ریسرچ اداروں کےعلاوہ تعلیمی اداروں کےوہ بل منظورہوں گے جو اسلام آباد میں ہوں گے۔
آغا رفیع اللّٰہ نے شق 5 میں ترمیم پیش کی ، انہوں نے کہا کہ 15 فیصد غریب طلبا کو ادارے میں مفت تعلیم دی جائے تاہم حکومتی مداخلت پرادارے میں 10 فیصد طلبا کومفت تعلیم فراہم کرنےکی آغا رفیع اللّٰہ کی ترمیم کثرت رائےسےمنظور کر لی گئی ۔
رانا قاسم نون نے بین الاقوامی امتحانی بورڈ بل 2024 پیش کرنے کی تحریک پیش کی ، اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ رانا قاسم نون کی اچھی کاوش ہےمتعلقہ وزیرکےساتھ مشاورت ضروری ہے، تاہم بل اگلے اجلاس تک موخر کر دیا گیاہے ۔ قومی اسمبلی کا اجلاس کل بدھ دوپہر دو بجے ہو گا۔