پاکستان اسٹاک ایکسچینج مئی دو ہزار سترہ کے بعد ایک بار پھر اکیاون ہزار پوائنٹس کی حد عبور کرگئی۔
پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں 51 ہزار پوائنٹس کی حد بحال ہوگئی،100 انڈیکس 404پوائنٹس بڑھ کر 51135 پوائنٹس پر جا پہنچا۔ آخری بار مئی 2017 کو مارکیٹ نے 51 ہزار پوائنٹس کی سطح عبوری کی تھی
پاکستان سٹاک مارکیٹ کا 100 انڈیکس 6 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے جس سے پیسے کی قدر میں بہتری اور مہنگائی میں کمی کی امید پیدا ہوئی ہے۔
بلوم برگ کی رپورٹ کے مطابق جمعے کو کاروباری اوقات کے اختتام پر سٹاک مارکیٹ میں تیزی ریکارڈ کی گئی۔ کراچی سٹاک ایکس چینج کے 100 انڈیکس میں 0.9 فیصد کا اضافہ ہوا جس کے بعد یہ 50 ہزار 670 اشعاریہ 4 کی سطح پر پہنچ گئی۔
بلومبرگ کی جانب سے ٹریک کیے گئے 90 سے زیادہ عالمی ایکویٹی انڈیکسز میں رواں ماہ کراچی سٹاک ایکس چینج 10 فیصد بہتری کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہا۔
معاشی ماہرین کے مطابق پاکستانی روپے کی قدر میں حالیہ اضافہ، قرض کی ثانوی مارکیٹ کا بلند ترین شرح کی جانب بڑھتا رجحان اور مہنگائی کے اعداد و شمار نئی سرمایہ کاری کو سٹاک مارکیٹ کی جانب موڑنے میں مدد گار ثابت ہوں گے۔
رپورٹ کے مطابق رواں سال جون میں بین الاقوامی مالیاتی ادارے کے ساتھ 3 ارب ڈالر کے قرض کا معاہدہ طے پانے کے بعد پاکستان کے سٹاکس میں 23 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔
پاکستانی روپیہ ستمبر میں ریکارڈ نچلی سطح سے تقریباً 10 فیصد بڑھا ہے اور بلومبرگ کی جانب سے ٹریک کی جانے والی معیشتوں میں سب سے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی کرنسی قرار دی گئی ہے۔