مراکش کشتی حادثے کے سلسلے میں امیگریشن کی ابتدائی تحقیقات میں کشتی کے 20 مسافروں کی تفصیلات سامنے آگئیں، یہ مسافر فیصل آباد، لاہور اور کراچی ایئرپورٹ سے سینگال یا سعودی عرب کیلئے روانہ ہوئے تھے۔
ایف آئی اے تحقیقات کے مطابق مراکش میں حادثے کا شکار ہونیوالی کشتی کا ایک مبینہ مسافر سفیان علی 4 اگست 2024ء، غلام مصطفیٰ 31 جولائی، سید مہتاب الحسن 24 اپریل، رئیس افضل 16 ستمبر، علی حسن 4 اگست کو وزیٹر ویزا پر فیصل آباد سے فلائی دبئی کی پرواز سے سینیگال کیلئے روانہ ہوئے تھے۔
رپورٹ کے مطابق حامد شبیر 27 اگست کو عارضی ریزیڈنٹ ویزا پر سینیگال کیلئے روانہ ہوئے، وسیم خالد 2 اگست کو وزٹ، سید محمد عباس کاظمی 8 ستمبر کو وزیٹر کے طور پر فیصل آباد سے سینیگال گئے، 6 مسافر عمران اقبال 16 جون، عزیر بشارت 2 مئی، قسنین حیدر 25 جون، مدثر حسین 20 جون، سید بدر محی الدین 9 جولائی، گل شامیر 2 اگست کو وزٹ اور وزیٹر ویزوں پر کراچی سے ایتھوپیا ایئر لائن سے سینیگال کیلئے روانہ ہوئے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مزید 4 مسافروں محمد وقاص نے 3 اکتوبر، قیصر اقبال 27 ستمبر، سجاد علی 6 اکتوبر اور اکرام محمد نے 30 ستمبر کو لاہور ایئرپورٹ سے سینیگال کا سفر کیا۔
ایف آئی اے کی تحقیقات کے مطابق محمد عدیل اور مجاہد علی 18 ستمبر کو عمرہ ویزوں پر لاہور سے سعودی ایئر لائن کی پرواز سے سعودیہ روانہ ہوئے۔
ذرائع کے مطابق ابتدائی تحقیقات کے دوران مسافروں کی پاکستان سے سینیگال یا سعودیہ روانگی کی تصدیق ہوئی ہے، ان میں سے 9 کا تعلق گجرات سے ہے، جن میں سے 5 کو بچالیا گیا جبکہ 4 موت کا شکار ہوئے، منڈی بہاء الدین کے 3 افراد کو بچالیا گیا جبکہ 3 جاں بحق ہوئے، شیخوپورہ کے 3 مسافروں کو بچالیا گیا، گوجرانوالہ کا ایک شخص موت کا شکار ہوا، سیالکوٹ کے ایک شخص کو بچالیا گیا۔