سندھ کے دارالحکومت کراچی میں غیر قانونی طور پر مقیم افغان تارکین وطن کے خلاف آپریشن میں 9 دن رہ گئے۔
اسپیشل برانچ کی رپورٹ کے مطابق کراچی میں چار لاکھ جبکہ غیرسرکاری سروے کے مطابق سندھ بھر میں 10 لاکھ سے زائد افغان تارکین وطن موجود ہیں ۔
رپورٹ کے مطابق ڈھائی ہزار سے زائد افغان باشندوں کو کراچی ڈی پورٹ کیا جاچکا ہے۔
دوسری جانب ایڈیشنل انسپکٹر جنرل ( آئی جی ) خادم حسین رند نے انکشاف کیا ہے کہ شہر میں ڈکیتیوں میں زیادہ تر افغان باشندے ملوث ہیں جو اپنا خوف پھیلانے کے لیے دوران ڈکیتی لوگوں کو مارنے سے بھی گریز نہیں کرتے ۔
کراچی پولیس چیف خادم حسین رند کا کہنا تھا کہ شہر میں دوران ڈکیتی گولی چلانے کا رواج افغان باشندے لائے ہیں۔
خادم حسین رند نے بتایا کہ رواں سال 110 سے زائد افراد ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر قتل ہوئے اور دردندگی کا یہ عالم ہے کہ 24 ستمبر کو کورنگی چمڑہ چورنگی کے قریب طاہر زمان اور اس کی دو سالہ بیٹی انعم کے قتل میں بھی افغان گینگ کا ایک ساتھی ملوث تھا۔