سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب اور شبلی فراز میں تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا، وزیر خزانہ نے کہا دوہزار اکیس میں ہونے والے کابینہ کے فیصلوں سے ملک کی ساکھ خراب ہوئی ہماری کوششوں سے حالات بہتر ہو رہے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا یہ بات ریکارڈ پر ہے کہ دوہزار اکیس میں کابینہ کے فیصلوں سے ملک کی ساکھ کو نقصان پہنچا۔ ہم آئی ایم ایف پروگرام پر مکمل کار بند ہیں۔ آج سے تین سال قبل گروتھ کا ایکسیلیٹر دبایا گیا تھا۔ اس کے بعد بیلنس آف پیمنٹ کا دباؤ بڑھ گیا تھا۔اب جتنا مرضی دباؤ آئے ہم ایکسیلیٹر نہیں دبائیں گے۔
شبلی فراز بولے آپ ترقی کی شرح چھ فیصد تک پہنچنے کی بات کر رہے ہیں۔ اڑان بھر لی ہے لیکن جہاز ہے نہ کوئی پلان نظر آ رہا ہے۔ ہم اپنے تین سال کا دفاع کر لیں گے لیکن آپ چالیس سال کا دفاع نہیں کر پائیں گے۔ وزیر خزانہ نے کہا ہم ماضی کا ذکر اس لیے کرتے ہیں کیونکہ آپ وعدوں پر پورا نہیں اترتے ۔