سابق وزیراعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ انتقام کی تمنا نہیں، تمنا ہے قوم کے لوگ خوشحال ہوجائیں، ملک کو آئی ٹی طاقت بنائیں گے، اگر 23 سال ضائع نہ کئے ہوتے تو پاکستان جنت بنا ہوتا، ملک برباد ہوچکا، اب کوتاہی کی گنجائش نہیں، آئین کی روح کے مطابق متحد ہوکر نئے پلان کی تشکیل ناگزیر ہے، اداروں، سیاسی جماعتوں اور ریاستی ستونوں کو مل کر ڈبل اسپیڈ سے کام کرنا ہوگا، قومی وقار کی بحالی کیلئے کشکول توڑنا ضروری ہے، ہمسایوں سمیت پوری دنیا سے تعلقات استوار کرنا ہوں گے، مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے بھی تدبیر سے آگے بڑھنا ہوگا۔ لیگی قائد نے فلسطینیوں پر مظالم کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور جلسے کے دوران فلسطینی پرچم بھی لہرادیا، بولے کہ دنیا انصاف سے کام لے۔
چار سالہ خود ساختہ جلاوطنی ختم کرکے وطن لوٹنے والے سابق وزیراعظم نواز شریف نے مینار پاکستان پر جلسہ عام سے خطاب کا آغاز شعر سے کیا۔
کہاں سے چھیڑوں فسانہ، کہاں تمام کروں
وہ میری طرف دیکھیں تو سلام کروں
انہوں نے کہا کہ کئی سالوں بعد آپ سے ملاقات ہورہی ہے، آپ سے میرا پیار کا رشتہ قائم و دائم ہے، اس رشتے میں کوئی فرق نہیں آیا، نہ نواز شریف نے آپ کو دھوکہ دیا نہ آپ نے نواز شریف کو۔
نواز شریف نے کہا کہ جب بھی موقع ملا دن رات ایک کرکے پاکستان کے عوام کے مسائل حل کئے، کسی قربانی سے دریغ نہیں کیا، جیلوں میں مجھے ڈالا گیا، ملک بدر مجھے کیا گیا میرے خلاف جعلی کیسز بنائے گئے۔
ان کا کہنا ہے کہ مریم کیخلاف جعلی کیسز بنائے گئے، یہ بتائیں کون ہے جو ہر چند سال بعد نواز شریف کو قوم سے جدا کردیتا ہے، ہم تو پاکستان تعمیر کرنے والوں میں سے ہیں، ہم نے پاکستان کو ایٹمی طاقت بنایا، لوڈشیڈنگ ختم کی، شروع نہیں کی، 2013ء میں لوڈشیڈنگ عروج پر تھی، نواز شریف نے بجلی سستی کی مہنگی نہیں، بجلی بنائی اور سستے داموں عوام تک پہنچائی۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ آپ مجھ سے اور میں بھی آپ سے محبت کرتا ہوں، آج آپ کی محبت کو دیکھ کر میں اپنے سارے دکھ درد بھول گیا، میں اپنے دکھ یاد بھی نہیں کرنا چاہتا، کچھ دکھ درد ایسے ہوتے ہیں جو انسان بھلا نہیں سکتا، کچھ زخم ایسے ہوتے ہیں جو کبھی نہیں بھرتے۔
ان کا کہنا تھا کہ جو لوگ اپنے پیاروں سے جدا ہوجاتے ہیں وہ واپس نہیں آتے، میں جب بھی کبھی باہر سے آتا تھا، والدہ، بیوی گھر کے دروازے پر کھڑے ہوتی تھیں، آج میں گھر جاؤں گا تو وہ دونوں نہیں ہوں گی، دونوں کو سیاست میں کھودیا ہے، وہ دوبارہ نہیں ملیں گی، یہ بہت بڑا زخم ہے جو کبھی بھرے گا نہیں۔
مسلم لیگ ن کے قائد نے کہا کہ میرے والد فوت ہوئے میں قبر میں نہیں اتار سکا، میری والدہ فوت ہوئیں میں قبر میں نہ اتار سکا، میری بیوی کلثوم فوت ہوئی تو مجھے جیل میں اطلاع ملی، میں اڈیالہ جیل میں منتیں کرتا رہا میری لندن میں اپنے بیٹوں سے بات کرادو پوچھنا چاہتا ہوں کلثوم نواز کس حال میں ہیں، جیل سپرنٹنڈنٹ نے کہا کہ ہمیں اجازت نہیں ہے۔
نواز شریف کا مزید کہنا ہے کہ ڈھائی گھنٹے بعد مجھے ایک شخص نے جیل میں آکر اطلاع دی کہ آپ کی بیوی اللہ کو پیاری ہوگئیں، میرا سیل بہت چھوٹا تھا، چارپائی بہت مشکل سے آتی تھی، مریم اور میری ملاقات ایک ہفتے میں ایک گھنٹے کیلئے ہوتی تھی، میں نے مریم نواز کو والدہ کے انتقال کا بتایا تو بیہوش ہوگئی۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ یہ ہمارا اپنا ملک ہے، میں بھی اسی وطن کی مٹی سے پیدا ہوا ہوں، میں بھی ایک سچا پاکستانی ہوں، پاکستان کی محبت میرے سینے میں ہے، کلنٹن ہمیں کہہ رہا تھا دھماکے نہیں کرنے، اور بھی کئی لیڈرز کے فون آرہے تھے دھماکے نہ کریں 5 ارب ڈالر دیں گے، ہمارے وزارت خارجہ میں ریکارڈ موجود ہوگا۔
انہوں نے بتایا کہ مجھے کلنٹن نے 1999ء مجھے آفر کی تھی، اس مٹی اور ضمیر نے مجھے اجازت نہیں دی کہ میں اس کی بات مانوں جو پاکستان کیخلاف ہو، ہم نے دھماکے کیے بھارت کا جواب ٹھیک ٹھاک طریقے سے دیا، میری جگہ کوئی اور ہوتا تو وہ امریکا کے صدر کے آگے بول سکتا تھا، کیا اسی بات کی ہمیں سزا ملتی ہے، اسی بات کیلئے ہماری حکومتیں توڑ دی جاتی ہیں، ہمارے خلاف فیصلے سنائے جاتے ہیں۔
نواز شریف نے کہا کہ میرے زمانے میں روٹی 4 روپے کی تھی، آزاد کشمیر میں روٹی 20 روپے کی ملتی ہے، کیا اسی لئے میری چھٹی کرائی گئی، بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر فارغ کردیا گیا، یہ کہاں کا فیصلہ ہے، پاکستانی قوم اس فیصلے سے اتفاق کرتی ہے، ملک آج بربادیوں کی حد تک چلاگیا ہے، ملک بربادیوں کی حد کو چھو کر انشاء اللہ واپس آئے گا۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ میرے دور میں پیٹرول 60 روپے اور ڈالر 104 روپے کا تھا، آج پیٹرول اور ڈالر 250 روپے سے اوپر ہیں، اسی لئے تو مہنگائی کا طوفان ہے، نواز شریف نے ڈالر کو ہلنے نہیں دیا اس لئے نواز شریف کو نکالا گیا، ہم 1990ء میں اقتدار سنبھال اور کام شروع کیا تو ملک ترقی کی طرف چل رہا تھا اگر یہ سفر چلتا رہتا تو آج ملک میں کوئی بیروزگار ہوتا اور نہ ہی غربت نام کی کوئی چیز، غریب کو علاج کیلئے اپنی جائیداد نہ بیچنی پڑتی، غریب کے پاس اتنا پیسہ ہوتا اپنے بچوں کو پڑھا سکتا اور ان کا علاج کراسکتا۔
نواز شریف کا کہنا ہے کہ بجلی کا بل دینا مشکل ہوگیا یا نہیں ہوگیا؟، آج ادھار لیکر بجلی کا بل دینا پڑتا ہے، لوگ خودکشیاں کررہے ہیں، یہ سلسلہ شہباز شریف کے زمانے کا نہیں، یہ سلسلہ بہت پہلے کا شروع ہوچکا تھا، ڈالر کنٹرول میں نہیں آرہا تھا، بجلی کے بل مہنگے ہورہے تھے، روٹی مہنگی ہوتی جارہی تھی، پیٹرول مہنگا ہوتا جارہا تھا، پاکستان ایشین ٹائیگر بننے جارہا تھا، پاکستان کو جی 20 میں لے جانے کی تیاری کررہے تھے، جو ہم سے پیچھے تھے وہ بہت آگے چلے گئے، ہم بہت پیچھے رہ گئے ہیں، ہمیں ان سے آگے جانا ہے۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ عوام کو پتہ ہے دھرنے کون کرا رہا تھا، دھرنوں کے باوجود گھروں میں بجلی پہنچائی، موٹر وے بناتے چلے گئے، 60 ارب روپے لگا کر گلگت سے اسکردو موٹر وے بنائی، لواری ٹنل اور گوادر سے کوئٹہ موٹر وے بنائی، پشاور اسلام، اسلام آباد لاہور، لاہور ملتان موٹر وے بنائیں، حیدرآباد سے کراچی موٹروے بنائی۔
قائد مسلم لیگ ن کا کہنا تھا کہ میرے دل میں انتقام کی کوئی تمنا نہیں، تمنا ہے قوم کے لوگ خوشحال ہوجائیں، روشنی کے چراغ جلیں، چاہتا ہوں روزگار ملے، بیروزگاری نہ ہو، 23 سال کے دوران زیادہ تر وقت ملک سے باہر یا جیل میں رہا، اگر 23 سال پاکستان کو دیئے ہوتے تو پاکستان جنت بنا ہوتا، ہم انشاء اللہ پاکستان کو جنت بنائیں گے۔
نواز شریف نے مزید کہا کہ تعمیر و ترقی کا کونسا کام ہے جو ہم نے نہیں کیا، ہم سے پوچھتے ہیں ہمارا بیانیہ کیا ہے، ہمارا بیانیہ پوچھنا ہے تو اورنج لائن سے پوچھو، کراچی کی گرین لائن، چاغی کے ایٹمی دھماکوں سے پوچھو، ڈالر کے ریٹ اور غریب کے بجلی کے بل سے پوچھو، ہمارا بیانیہ پوچھنا ہے تو پھر اخلاقیات سے پوچھو، ہم وہ نہیں جو کسی کی پگڑی اچھالیں، پگڑی اچھالنا ان (مخالفین) کا کام تھا ہمارا نہیں۔
مخالفین کو مشورہ
نواز شریف نے مخالفین کو کہا کہ اب کوتاہی کی کوئی گنجائش نہیں، عوام کو جو درپیش مسائل ہیں ان کے اسباب پر غور کریں، آئین کی روح کے مطابق متحد ہوکر مستقبل کا پلان بنائیں، آئین پر عملدرآمد کرنے والے ادارے، جماعتیں اور ریاستی ستونوں کو ملکر کام کرنا ہوگا، پچھلے 40 سال کا نچوڑ بتارہا ہوں، آئین پر عملدرآمد کرنے کیلئے سب کو اکٹھا ہونا پڑے گا، بنیادی مرض دور کرنا پڑے گا، جس کی وجہ سے ملک حادثے کا بار بار شکار ہوجاتا ہے۔
سابق وزیراعظم کا کہنا ہے کہ ہمیں نئے سفر کے آغاز کی ضرورت ہے، ہمیں نیا سفر شروع کرنا ہے، پورے جوش سے نئے سفر کا آغاز کریں گے، میرے جذبے آج بھی اتنا ہی جوان ہیں جتنا آپ کے، ہمیں فیصلہ کرنا ہوگا کہ کس طرح کھویا ہوا مقام حاصل کرنا ہے، ہمیں ڈبل اسپیڈ کے ساتھ دوڑنا پڑے گا۔
نواز شریف نے کہا کہ طے کرنا ہوگا کہ کس طرح ہمیں ہاتھوں میں پکڑا کشکول توڑنا ہوگا، کس طرح ہمیں اپنے پاؤں پر کھڑا ہونا ہوگا، کس طرح سے اپنی قومی غیرت اور وقار کو بلند کرنا ہوگا، کس طرح پاکستان سے بیروزگاری کا خاتمہ کرنا ہوگا، کس طرح اپنے ہمسایوں، دنیا کے ساتھ تعلقات کو استوار کرنا ہوگا، ہم اپنے ہمسایوں سے لڑائی کرکے ترقی نہیں کرسکتے۔
قائد مسلم لیگ ن نے کہا کہ کشمیر کے حل کیلئے بھی باوقار تدبیر سے آگے بڑھنا ہوگا، مشرقی پاکستان الگ نہ ہوتا تو آج مغربی پاکستان اور مشرقی پاکستان کے درمیان ایک اکنامک کوریڈور بن گیا ہوتا، پاکستان مل کر بنگلادیش کے ساتھ ترقی کرتا، آج وہی مشرقی پاکستان ترقی میں آپ سے آگے نکل گیا ہے، ہم پیچھے رہ گئے، یہ ہمیں منظور نہیں۔
بدلے کی تمنا نہیں
انہوں نے واضح کیا کہ میرا دل زخموں سے چور ضرور ہے مگر میرے دل میں رتی برابر بھی بدلے کی تمنا نہیں، اللہ سے دعا ہے کہ بس اس قوم کی تقدیر بدل دے، میری آرزو ہے میں ایک بدلہ ہوا پاکستان دیکھوں۔
نواز شریف کا کہنا ہے کہ میں آج یہاں آپ کو جگانے آیا ہوں، آگے بڑھو اور پاکستان کو سنبھالو، آئندہ کسی کو اجازت نہ دینا آپ کے ملک کے ساتھ کھلواڑ کرسکے، آج بہت صبر سے کام لیا ہے۔
غزہ پر اسرائیلی حملے
سابق وزیراعظم نے کہا کہ اللہ تعالیٰ فلسطین کی مدد کرے، سب کو مل کر فلسطین کی مدد کرنی چاہئے، فلسطینیوں پر جو ظلم کا سلسلہ جاری ہے وہ انسانیت کیخلاف ہے، فلسطینیوں پر ظلم کو ہر طرح سے رد کرتے ہیں، دنیا سے اپیل کرتے ہیں انصاف سے کام لیا جائے، فلسطین کا باعزت حل نکالا جائے، ان کا حق انہیں دیا جائے، فلسطینیوں کا حق کسی اور کو دینا بہت بڑی زیادتی ہوگی۔
آئندہ کا لائحہ عمل
نواز شریف کا کہنا تھا کہ اپنی زندگیاں منفی کاموں میں گزارنے کیلئے نہیں ہیں، راستہ کٹھن ضرور ہے لیکن ناممکن نہیں، پاکستان کی دوبارہ تعمیر نو کریں گے، انہوں نے عوام سے پوچھا کہ میرے ساتھ مل کر بجلی کی قیمتوں کو کم کریں گے، ڈالر سستا کریں گے، مہنگائی کم کریں گے؟، بیروزگاری کا خاتمہ کریں گے، موٹر ویز بنائیں گے؟، مسلم لیگ ن کا ایجنڈا یہی ہوگا ہم نے یہ سارے کام کرنے ہیں۔
ن لیگ کے قائد نے کہا کہ اپنے اخراجات میں کمی کرنی ہے، برآمدات کو بڑھانا ہے، زراعت کی اصلاحات کرنی ہیں، پاکستان کو آئی ٹی پاور بنانا ہے، انصاف کے نظام میں اصلاحات لانی ہیں، نوجوانوں اور خواتین کیلئے خصوصی کام کریں گے، نواز شریف نے جو کہا ہے وہ کرکے دکھایا ہے، اللہ تعالیٰ ہمارے ملک کو مصیبتوں سے نجات دلائے، ہمارے گھروں میں خوشحالی کے اسباب پیدا کرے، ہمارے بچوں کو روزگار عطا کرے، ہمیں مہنگائی سے نجات عطا فرمائے، ہمارے بچوں کو پڑھنے لکھنے کی توفیق عطا فرمائے۔
انہوں نے گناہوں سے توبہ کرتے ہوئے کہا کہ تسبیح میرے پاس بھی ہے، کوشش کرتا ہوں تسبیح دوسروں کے سامنے نہ پڑھوں، تسبیح اس وقت پڑھتا ہوں جب مجھے کوئی دیکھ نہ رہا ہو، بغل میں چھری منہ میں رام رام مجھے نہیں آتا، ندامت کا ایک آنسو، زندگی کے سارے گناہ دھو دیتا ہے، صبح تہجد کے وقت ایک آنسو بہائیں اللہ کو یاد کرکے دیکھیں کس طرح اللہ تقدیر بدلتا ہے۔
نواز شریف جلسہ گاہ پہنچ گئے
اس سے قبل سابق وزیراعظم نواز شریف مسلم لیگ ن کی جلسہ گاہ مینار پاکستان پہنچے تو اسٹیج پر اپنی صاحبزادی مریم سے مل کر آبدیدہ ہوگئے، نواز شریف دیگر ن لیگی قائدین سے بھی گلے ملے۔ جلسے کا باضابطہ آغاز تلاوت کلام پاک اور نعت رسولؐ مقبول سے ہوا۔
شہباز شریف
شہباز شریف نے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ نواز شریف کی جدوجہد اور جذبہ ہے، تاریخ میں مینار پاکستان پر اتنا بڑا جلسہ کبھی نہیں ہوا، نواز شریف وہ شخص ہے جو معمار پاکستان ہے، ہر بار نواز شریف نے قوم کی تقدیر بدلی تو اقتدار سے ہٹادیا گیا۔
سابق وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ تقریر میں نے نہیں کرنی عظیم سیاستدان نے کرنی ہے، جس نے جیل کاٹی، ہتھکڑیاں لگوائی ہیں، اس نے تقریر کرنی ہے، 9 مئی کا واقعہ تو دور نواز شریف کے ہوتے ہوئے ایک گملا بھی نہیں ٹوٹا۔
شہباز شریف نے کہا کہ 2013ء میں 20، 20 گھنٹے لوڈشیڈنگ ہوتی تھی، نواز شریف نے 4 سال میں لوڈشیڈنگ ختم کردی تھی۔
سعد رفیق کا جلسے سے خطاب
سابق وفاقی وزیر سعد رفیق نے کہا کہ اہل پاکستان بتاؤ دلوں کا وزیراعظم کون ہے، پاکستان کا وزیراعظم کون؟، اس قوم کا مستقبل کون؟، پاناما کے نام پر نواز شریف کو جدا کرنے کی سازشیں ناکام ہوچکی ہیں۔
انہوں نے جلسے کے شرکاء سے کہا کہ فلسطین اور کشمیر کیلئے قرار داد پر ہاتھ کھڑے کرانے ہیں، ارض فلسطین سے ناجائز، غیرقانونی اسرائیلی قبضہ ختم کرایا جائے، کشمیر پر بھارتی تسلط ختم ہو، کیا یہ قرار داد منظور ہے۔ جس پر شرکاء نے ہاتھ کھڑے کرکے قرار داد منظور کی۔
اس سے قبل پاکستان مسلم لیگ ( ن ) کے قائد اور سابق وزیر اعظم نواز شریف 4 سال بعد پاکستان واپس پہنچے، وہ دبئی سے خصوصی طیارے کے ذریعے پہلے اسلام آباد ایئرپورٹ اور پھر وہاں سے لاہور پہنچے، لاہور ایئرپورٹ سے انہیں ہیلی کاپٹر کے ذریعے شاہی قلعہ پہنچایا گیا، جہاں سے وہ مینار پاکستان جلسہ گاہ پہنچ گئے۔
تین مرتبہ کے سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف 4 سالہ خود ساختہ جلاوطنی ختم کرکے لندن سے براستہ دبئی پاکستان پہنچ گئے، نواز شریف لاہور ایئرپورٹ سے ہیلی کاپٹر کے ذریعے شاہی قلعہ پہنچے، جہاں شہباز شریف سمیت ن لیگ کے دیگر رہنماؤں نے ان کا استقبال کیا۔
نواز شریف اور دیگر ن لیگی رہنماؤں نے مینار پاکستان جلسے کیلئے روانگی سے قبل نماز مغرب ادا کی، جس کے بعد وہ جلسے کیلئے گاڑی کے ذریعے مینار پاکستان پہنچ گئے۔
مریم نواز کا جلسے سے خطاب
مریم نواز شریف کا کہنا تھا کہ آپ کو دل کی گہرائیوں سے نواز شریف کے استقبال کیلئے خوش آمدید کہتی ہیں، یہاں پنجاب، سندھ، خیبرپختونخوا، جی بی بھی ہے، آزاد کشمیر، بلوچستان اور پورا پاکستان یہاں موجود ہے، پورے پاکستان سے 10 فیصد لوگ یہاں موجود ہیں، باقی پوری سڑکیں بلاک ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں نے آج تقریر نہیں کرنی، آج تقریر صرف نواز شریف کرے گا، اللہ تعالیٰ جس کو چاہے عزت دے، اللہ تعالیٰ جس کو ختم نہ کرنا چاہے تو وہ ختم نہیں ہوسکتا۔
مسلم لیگ ن کی چیف آرگنائزر نے کہا کہ آج اللہ تعالیٰ کی شان پر میں سرجھکاتی ہوں، نواز شریف کو مٹانے والے کتنے آئے اور کتنے چلے گئے، جو کہتے تھے نواز شریف کی سیاست ختم ہوگئی وہ دیکھ رہے ہوں گے، میں سمجھتی تھی مینار پاکستان بہت بڑی جگہ ہے، نہیں پتہ تھا مسلم لیگ ن کے شیروں کیلئے یہ جگہ بھی کم پڑجائے گی۔
مریم نواز شریف کا کہنا تھا کہ نواز شریف سچا تھا، اس کے چاہنے والے سچے تھے، اللہ تعالیٰ نے نواز شریف کو ہارنے نہیں دیا، آج صرف نواز شریف کا نعرہ لگے گا، مسلم لیگ ن نے جس کا سامنا کیا اس کو انتقام نہیں، ظلم عظیم کہتے ہیں، ظالم کا آج کوئی پتہ نہیں، ظلم مٹ گیا اور بہار دوبارہ آنے کو ہے۔
ن لیگ کی چیف آرگنائزر نے کہا کہ نواز شریف نے 11 سال جلاوطنی برداشت کی، نواز شریف واحد سیاسی لیڈر ہیں جس پر اتنے سیاسی اتار چڑھاؤ آئے، انہوں نے دکھ اور تکلیفیں اٹھائیں، پاکستان نواز شریف کا ایک اور عروج دیکھنے جارہا ہے، نواز شریف کے مخالفین دور دور تک نظر نہیں آرہے۔
مریم نواز آبدیدہ ہوگئیں
مسلم لیگ ن کی چیف آرگنائرز مریم نواز پارٹی قائد اور اپنے والد نوازشریف کا ہیلی کاپٹر لاہور کی حدود میں داخل ہوتےدیکھ کر آبدیدہ ہوگئیں۔
نواز شریف لاہور ایئرپورٹ سے ہیلی کاپٹر کے ذریعے شاہی قلعہ پہنچے۔
نواز شریف کا طیارہ لیٹ کیوں ہوا؟
نواز شریف کا طیارہ اسلام آباد سے لاہور کیلئے مقررہ وقت سے ایک گھنٹہ تاخیر سے روانہ ہوا، دو مسافروں کو آف لوڈ کرنا اور سابق وزراء اسحاق ڈار، اعظم نذیر تارڑ کو طیارے میں سوار کرانا تاخیر کا باعث بنا، سامان گم ہونے کے باعث مسافروں میں جھگڑا بھی ہوا۔
Nawaz Sharif is the Lion of Pakistan, and he's back to roar!
— PMLN DIGITAL (@pmlndigitalpk) October 21, 2023
#خوش_آمدید_نوازشریف pic.twitter.com/dLq8VjEpUq
ن لیگ جلسے کا ماحول بنانے میں ناکام
سماء ٹی وی کے مطابق قائد نواز شریف کی 4 سال بعد وطن واپسی پر مسلم لیگ ن جلسے کا ماحول بنانے میں ناکام ہوگئی، شہر میں ٹریفک معمول کے مطابق رواں دواں ہے۔
بیورو چیف نعیم حنیف کے مطابق مینار پاکستان گراؤنڈ میں لاہوریوں کی بجائے باہر آئے سے ہوئے لوگ زیادہ تعداد میں موجود ہیں، جلسہ گاہ پہنچنے والوں میں 80 فیصد شرکاء کا تعلق دیگر شہروں سے ہے۔
قانونی ٹیم سے ملاقات
سابق وزیراعظم نوازشریف سے ان کی قانونی ٹیم نے اسلام آباد ائیرپورٹ کے لاؤنج میں ملاقات کی جس کے دوران قانونی معاملات پر مشاورت کی گئی۔
قانونی ٹیم میں سابق وزیر قانون اعظم نزیر تارڑ ، امجد پرویز اور دیگر شامل تھے جبکہ اس موقع پر سابق وزیر خزانہ اور لیگی رہنما اسحاق ڈار بھی موجود تھے۔
مشاورت کے دوران نواز شریف کی العزیزیہ اور ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا کے خلاف ہائیکورٹ میں اپیلوں کی بحالی کیلئے متفرق درخواستیں دائر کرنے کا فیصلہ کیا گیا اور سابق وزیر اعظم سے اپیلوں کی درخواستوں پر دستخط لئے گئے۔
Nawaz Sharif disembarked from the plane with a smile, escorted to the #AirportLounge by Caretaker Finance Minister #IshaqDar
— SAMAA TV (@SAMAATV) October 21, 2023
Upon arrival, the #PMLN supremo signed the document for his pre-arrest bail
#NawazSharif #AirportArrival #SamaaTV @AsimNaseer81 @azharjavaiduk… pic.twitter.com/eKgAs7wVe2
ہائیکورٹ میں درخواست دائر کرنے کیلئے سابق وزیر اعظم کا بائیومیٹرک کا عمل بھی اسلام آباد ایئرپورٹ پر کیا گیا۔
لیگی رہنما اسحاق ڈار نے بتایا کہ نادرا کی خصوصی ٹیم سے سابق وزیر اعظم کا بائیومیٹرک سرٹیفکیٹ لے لیا گیا ہے اور ائیرپورٹ پر امیگریشن کا عمل مکمل بھی کر لیا گیا ہے۔۔
مریم نواز کی جانب سے خوش آمدید
نواز شریف کے وطن واپس پہنچنے پر ن لیگ کی چیف آرگنائزر اور ان کی بیٹی مریم نواز نے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر ایک پیغام کے ذریعے خوش آمدید کہا۔
اپنے پیغام میں مریم نواز کا کہنا تھا کہ میری زندگی کا شاید آج سب سے بڑا دن ہے۔ میں اللّہ ربّ العزت کی شکر گزار ہوں۔ جتنے دکھ اور تکالیف نواز شریف نے پچھلے 24 سالوں میں سہے، شاید ہی اس کی کوئی مثال ہو، اور انکے کچھ زخم ایسے ہیں جو کبھی نہیں بھر پائیں گے مگر جتنے عروج بھی نواز شریف نے دیکھے وہ بھی شائد کسی اور کے حصے میں نا آئے ہوں۔
میری زندگی کا شاید آج سب سے بڑا دن ہے۔ میں اللّہ ربّ العزت کی شکر گزار ہوں۔ جتنے دکھ اور تکالیف نواز شریف نے پچھلے 24 سالوں میں سہے، شاید ہی اس کی کوئی مثال ہو، اور انکے کچھ زخم ایسے ہیں جو کبھی نہیں بھر پائیں گے مگر جتنے عروج بھی نواز شریف نے دیکھے وہ بھی شائد کسی اور کے حصے میں…
— Maryam Nawaz Sharif (@MaryamNSharif) October 21, 2023
مریم نواز کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان آج نواز شریف کا ایک اور عروج دیکھنے جا رہا ہے، انشاءاللّہ ! آ جا تینوں اکھیاں اُڈیکدیاں ،خوش آمدید نواز شریف۔
دبئی سے روانگی
سابق وزیر اعظم ہفتے کی صبح دبئی سے خصوصی پرواز کے ذریعے اسلام آباد کے لئے روانہ ہوئے تھے۔
نواز شریف برطانوی دارالحکومت لندن سے پہلے سعودی عرب گئے تھے اور بعدازاں جمعہ کو دبئی پہنچے تھے۔
قائد مسلم لیگ ( ن ) نے دبئی میں چند اہم شخصیات سے ملاقاتیں کیں اور بعدازاں ہفتہ کی صبح وہاں سے خصوصی پرواز ’ امید پاکستان ‘ میں پاکستان واپسی کے اپنے سفر کا آغاز کیا ۔
#NawazSharif has boarded the plane for his departure to Islamabad #SamaaTV @AsimNaseer81 @azharjavaiduk #NawazSharifForPakistan pic.twitter.com/K6jA0Y3JFn
— SAMAA TV (@SAMAATV) October 21, 2023
نواز شریف کے ساتھ مسلم لیگ ( ن ) کے کارکنان کی بڑی تعداد اور صحافی بھی خصوصی طیارے میں پاکستان آئے۔
Dubai Update: Nawaz Sharif has boarded the plane!
— SAMAA TV (@SAMAATV) October 21, 2023
Get an exclusive sneak peek inside as we share a video showcasing what's happening on board#SamaaTV @AsimNaseer81 @azharjavaiduk #NawazSharifForPakistan #NawazSharif pic.twitter.com/sxK7OxQqA5
اس سے قبل دبئی ایئرپورٹ پر بھی سابق وزیر اعظم کو الوداع کہنے کے لئے لیگی کارکنان کی بڑی تعداد موجود تھی جبکہ اس موقع پر کارکنان کی جانب سے ان کے حق میں نعرے بازی بھی کی گئی۔
ملک کے حالات ہم نے بگاڑے ، ٹھیک بھی ہم کرنے والے ہیں، نواز شریف
دبئی ائیرپورٹ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ آج چار سال بعد پاکستان جا رہا ہوں، پاکستان کے حالات دیکھ کر دل بہت اداس ہے، 2017 کے مقابلے میں حالات بہتر نہیں ہیں جس سے بہت دکھ ہوتا ہے۔
"Our legacy is tied to May 28th, not May 9th," said Nawaz Sharif during #Dubai media talk#SamaaTV #NawazSharif #Pakistan @AsimNaseer81 pic.twitter.com/AZxOyQelRs
— SAMAA TV (@SAMAATV) October 21, 2023
نواز شریف نے کہا کہ بہت ہی اچھا ہوتا اگر 2017 کے مقابلے میں آج حالات بہتر ہوتے، 2017 میں پاکستان آئی ایم ایف کو بھی خدا حافظ کہہ چکا ہے، غریب کو مفت علاج کی سہولیات میسر تھیں، روپیہ مستحکم، لوگوں کو روزگار مل رہا تھا، بجلی بھی سستی تھی، ملک آگے جانے کی بجائے پیچھے چلا گیا ہے تاہم امید کی کرن موجود ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں آج دنیا کی بلند ترین قوموں میں ہونا چاہیے تھا۔
#NawazSharif's candid conversation with the media
— SAMAA TV (@SAMAATV) October 21, 2023
"I am returning to Pakistan with dignity" - Nawaz Sharif #SamaaTV @AsimNaseer81 @azharjavaiduk #NawazSharifForPakistan pic.twitter.com/z0PiIfof83
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں آزاد الیکشن کمیشن ہے وہی الیکشن کا فیصلہ کرے گا، الیکشن کے حوالے سے جو انکی ترجیح ہوگی وہی میری ہوگی۔
ہم 9 مئی والے نہیں 28 مئی والے ہیں، نواز شریف
سانحہ 9 مئی کے حوالے سے سوال پر سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ہم 9 مئی والے نہیں 28 مئی والے ہیں۔