فوجی عدالت نے سانحہ 9 مئی میں ملوث مزید 60 مجرمان کو سزائیں سنادیں، پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کے بھانجے حسان نیازی اور کئی مقامی رہنماء بھی سزا پانے والوں میں شامل ہیں۔
آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان کے مطابق فوجی عدالت سپریم کورٹ آف پاکستان کے فیصلے کی روشنی میں سانحہ 9 مئی میں ملوث مزید 60 مجرمان کو سزائیں سُنادیں، فیلڈ جنرل کورٹ مارشل نے تمام شواہد کی جانچ پڑتال، مجرموں کو قانونی حق کی یقینی فراہمی اور قانونی تقاضوں کے مطابق کارروائی کرتے ہوئے سزائیں سنائیں۔
فوجی عدالت سے سزا پانے والوں میں پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کے بھانجے اور حفیظ اللہ نیازی کے بیٹے حسان نیازی بھی شامل ہیں، مجرمان پر جناح ہاؤس لاہور (کورکمانڈر ہاؤس)، جی ایچ کیو، اے آئی ایم ایچ راولپنڈی، ملتان کینٹ چیک پوسٹ، قلعہ چکدرہ، پنجاب رجمنٹ سینٹر مردان، ہیڈ کوارٹر دیراسکاؤٹس تیمرگرہ، بنوں کینٹ، پی اے ایف بیس میانوالی، آئی ایس آئی آفس فیصل آباد، راہوالی گیٹ گوجرانوالہ اور ایف سی کینٹ گیٹ پشاور پر حملوں کے الزامات تھے۔
فوجی عدالت سے سزا پانے والے 60 مجرمان یہ ہیں۔
جناح ہاؤس حملہ
حسان خان نیازی ولد حفیظ اللہ نیازی کو 10 سال قید بامشقت
میاں عباد فاروق ولد امانت علی کو 2 سال قید بامشقت
ملوث رئیس احمد ولد شفیع اللہ کو 6 سال قید بامشقت
ارزم جنید ولد جنید رزاق کو 6 سال قید بامشقت
علی رضا ولد غلام مصطفیٰ کو 6 سال قید بامشقت
بریگیڈیئر (ر) جاوید اکرم ولد چوہدری محمد اکرم کو 6 سال قید بامشقت
محمد ارسلان ولد محمد سراج کو 7 سال قید بامشقت
محمد عمیر ولد عبدالستار کو 6 سال قید بامشقت
نعمان شاہ ولد محمود احمد شاہ کو 4 سال قید بامشقت
محمد رحیم ولد نعیم خان کو 6 سال قید بامشقت
میاں محمد اکرم عثمان ولد میاں محمد عثمان کو 2 سال قید بامشقت
مدثر حفیظ ولد حفیظ اللہ کو 6 سال قید بامشقت
سجاد احمد ولد محمد اقبال کو 4 سال قید بامشقت
وقاص علی ولد محمد اشرف کو 6 سال قید بامشقت
امیر زوہیب ولد نذیر احمد شیخ کو 4 سال قید بامشقت
گروپ کیپٹن (ر) وقاص احمد محسن ولد بشیر احمد محسن کو 2 سال قید بامشقت
جی ایچ کیو حملہ
راجہ دانش ولد راجہ عبدالوحید کو 4 سال قید بامشقت
سید حسن شاہ ولد آصف حسین شاہ کو 9 سال قید بامشقت
اے آئی ایم ایچ راولپنڈی
علی حسین ولد خلیل الرحمان کو7 سال قید بامشقت
فرہاد خان ولد شاہد حسین کو 7 سال قید بامشقت
پنجاب رجمنٹ سینٹر مردان حملہ
زاہد خان ولد محمد نبی کو 2 سال قید بامشقت
ہیڈکوارٹر دیر اسکاؤٹس تیمر گرہ حملہ
سہراب خان ولد ریاض خان کو 4 سال قید مشقت
محمد سلیمان ولد سِیعد غنی جان کو 2 سال قید بامشقت
اسد اللہ درانی ولد بادشاہ زادہ کو 4 سال قید بامشقت
عزت خان ولد اول خان کو 2 سال قید بامشقت
محمد الیاس ولد محمد فضل حلیم کو 2 سال قید بامشقت
ملتان کینٹ چیک پوسٹ حملہ
خرم لیاقت ولد لیاقت علی شاہد کو 4 سال قید بامشقت
پیرزادہ میاں محمد اسحاق بھٹہ ولد پیرزادہ میاں قمرالدین بھٹہ کو 3 سال قید بامشقت
حامد علی ولد سید ہادی شاہ کو 3 سال قید بامشقت
چکدرہ قلعہ حملہ
ذاکر حسین ولد شاہ فیصل کو7 سال قید بامشقت
اکرام اللہ ولد شاہ زمان کو 4 سال قید بامشقت
رئیس احمد ولد خستہ رحمان کو 4 سال قید بامشقت
گوہر رحمان ولد گل رحمان کو 7 سال قید بامشقت
بنوں کینٹ حملہ
امین شاہ ولد مشتر خان کو 9 سال قید بامشقت
اکرام اللہ ولد خانزادہ خان کو 9 سال قید بامشقت
سمیع اللہ ولد میر داد خان کو 2 سال قید بامشقت
خضر حیات ولد عمر قیاض خان کو 9 سال قید بامشقت
ثقلین حیدر ولد رفیع اللہ خان کو 9 سال قید بامشقت
عزت گل ولد میردادخان کو 9 سال قید بامشقت
حیدر مجید ولد محمد مجید کو 2 سال قید بامشقت
نیک محمد ولد نصر اللہ جان کو 9 سال قید بامشقت
رحیم اللہ ولد بیعت اللہ کو 9 سال قید بامشقت
خالد نواز ولد حامد خان کو 9 سال قید بامشقت
پی اے ایف بیس میانوالی حملہ
فہیم ساجد ولد محمد خان کو 8 سال قید بامشقت
احسان اللہ خان ولد نجیب اللہ خان کو 10 سال قید بامشقت
محمد بلال ولد محمد افضل کو 4 سال قید بامشقت
آئی ایس آئی آفس فیصل آباد حملہ
حمزہ شریف ولد محمد اعظم کو 2 سال قید بامشقت
امجد علی ولد منظور احمد کو 2 سال قید بامشقت
محمد علی ولد محمد بوٹا کو 2 سال قید بامشقت
محمد فرخ ولد شمس تبریز کو 5 سال قید بامشقت
محمد سلمان ولد زاہد نثار کو 2 سال قید بامشقت
فہد عمران ولد محمد عمران شاہد کو 9 سال قید بامشقت
راہوالی گیٹ گوجرانوالہ حملہ
محمد احمد ولد محمد نذیر کو 2 سال قید بامشقت
منیب احمد ولد نوید احمد بٹ کو 2 سال قید بامشقت
محمد نواز ولد عبدالصمد کو 2 سال قید بامشقت
محمد وقاص ولد ملک محمد کلیم کو 2 سال قید بامشقت
اشعر بٹ ولد محمد ارشد بٹ کو 2 سال قید بامشقت
سفیان ادریس ولد ادریس احمد کو 2 سال قید بامشقت
جی ایچ کیو حملہ
محمد عبداللہ ولد کنور اشرف خان کو 4 سال قید بامشقت
ایف سی کینٹ گیٹ پشاور
محمد ایاز ولد صاحبزادہ خان کو 2 سال قید بامشقت
آئی ایس پی آر کا مزید کہنا ہے کہ فوجی حراست میں لئے جانیوالے 9 مئی کے تمام ملزمان پر چلنے والے مقدمات کی سماعت متعلقہ قوانین کے تحت مکمل کرلی گئی ہے، مجرموں کے پاس آئین اور قانون کے مطابق اپیل کا حق اور دیگر قانونی حقوق برقرار ہیں، قوم، حکومت اور مسلح افواج انصاف اور ریاست کی ناقابل تسخیر رٹ کو برقرار رکھنے کیلئے اپنے عزم میں ثابت قدم ہیں۔
واضح رہے کہ فوجی عدالت کے تحت فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کی کارروائی میں 21 دسمبر کو فوجی تنصیبات پر حملے کرنیوالے 25 مجرمان کو سزائیں سنائی گئیں تھیں۔
ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ متعدد ملزمان کیخلاف انسداد دہشت گردی کی مختلف عدالتوں میں بھی مقدمات زیر سماعت ہیں، صحیح معنوں میں مکمل انصاف اُس وقت ہوگا جب 9 مئی کے ماسٹر مائنڈ اور منصوبہ سازوں کو آئین و قانون کے مطابق سزا مل جائے گی۔
کیس کا پس منظر
واضح رہے کہ 9 مئی 2023 کو القادر ٹرسٹ کیس میں عمران خان کی اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کی طرف سے ملک گیر احتجاج کیا گیا تھا۔
اس دوران ملک کے مختلف شہروں میں فوجی، سول اور نجی تنصیبات کو نذر آتش کیا گیا، سرکاری و نجی املاک کو شدید نقصان پہنچایا گیا تھا جب کہ اس دوران کم از کم 8 افراد ہلاک اور 290 زخمی ہوئے تھے۔
مظاہرین نے لاہور میں کور کمانڈر کی رہائش گاہ پر بھی دھاوا بول دیا تھا اور راولپنڈی میں واقع جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو)کا ایک گیٹ بھی توڑ دیا تھا۔
اس کے بعد ملک بھر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ تصادم، توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ میں ملوث 1900 افراد کو گرفتار کر لیا گیا تھا جب کہ عمران خان اور ان کی پارٹی رہنماؤں اور کارکنان کے خلاف مقدمات بھی درج کیے گئے تھے۔