سائنسدانوں کی جانب سے ایک دلچسپ انکشاف سامنے آیا ہے کہ زمین کی سطح کے نیچے ہائیڈروجن کے خزانے کی ایک بڑی مقدار پوشیدہ ہے۔ یہ ہائیڈروجن تیل اور گیس جیسے ایندھن کی جگہ لے کر ان کی ضرورت ختم کر سکتا ہے۔
تحقیق کے مطابق زیر زمین تیل کے ذخائر میں موجود تقریباً 26 گنا زیادہ ہائیڈروجن موجود ہے۔ لیکن سائنسدان یہ بات جاننے سے قاصر ہیں کہ یہ ہائیڈروجن کس جگہ پر موجود ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ ہائیڈروجن مستقبل کے لیے ایک امید افزا ایندھن ہے۔ یہ وافر، ہلکا پھلکا ہے اور تیل اور گیس کی جگہ لے سکتا ہے۔ دنیا بھر کی حکومتیں اس کی صلاحیت کو تلاش کر رہی ہیں۔
مطالعہ سے معلوم ہوتا ہے کہ ہائیڈروجن کچھ صنعتوں میں درکار توانائی کا 30 فیصد تک فراہم کر سکتا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ سال 2050 تک ہائیڈروجن کی عالمی طلب میں پانچ گنا یا اس سے زائد اضافہ متوقع ہے۔
مطالعہ کے مطابق 2050 تک دنیا کی ہائیڈروجن کی ضرورت میں بہت زیادہ اضافہ متوقع ہے۔ تاہم تحقیق میں مزید بتایا گیا ہے کہ اگر ہم دستیاب ہائیڈروجن کی 2 فیصد بھی مقدار حاصل کر لیں، تو یہ تقریباً 200 سال تک دنیا کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے کافی ہوگا۔
سائنس دانوں کا خیال تھا کہ ہائیڈروجن زیر زمین زیادہ مقدار میں ذخیرہ نہیں ہوسکتا کیونکہ یہ ایک چھوٹا مالیکیول ہے جو چٹانوں کی چھوٹی جگہوں سے آسانی سے نکل سکتا ہے۔
لیکن نئی دریافتوں نے اس خیال کو تبدیل کیا۔ جیسا کہ محققین کو البانیہ اور مغربی افریقہ میں کرومیم کی ایک کان میں زیر زمین ہائیڈروجن کی ایک بڑی مقدار ملی جس سے پتہ چلتا ہے کہ ہائیڈروجن کو واقعی زمین کی سطح کے نیچے کافی مقدار میں ذخیرہ کیا جا سکتا ہے۔