وفاقی پارلیمانی سیکرٹری ساجد مہدی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس کو بلاک کرنے کا اعتراف کر لیا۔
قومی اسمبلی کے اجلاس میں رکن اسمبلی آسیہ نازتنولی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر فیک نیوز کے پھیلاؤ پر توجہ دلاؤ نوٹس پیش کیا اور کہا کہ فیک نیوز روکنے کے لیے فوری طور پر اقدامات کیے جائیں جس پر پارلیمانی سیکرٹری نے ایکس کی بندش کا اعتراف کرتے ہوئے بتایا کہ ریاست مخالف سرگرمیوں پر86،000 سمزبلاک کی گئی ہیں۔
پارلیمانی سیکرٹری کا کہنا تھا کہ الیکٹرانک کرائمز ایکٹ میں بہت جلد ترمیم کی جائے گی اور وزیراعظم نے اس معاملے پر ٹاسک فورس قائم کی ہے۔
رکن قومی اسمبلی آسیہ ناز تنولی کا کہنا تھا کہ بہت سی ایسی خبریں ہوتی ہیں جن کی وجہ سے کافی نقصان ہوتا ہے اس لئے فیک نیوز کو بند کرنے کے لیے کوئی کی ورڈز لاگو کیے جائیں تاکہ یہ فیک نیوز اگر اپلوڈ ہوتی بھی ہیں تو فورا اس کو ہیک کر کے بند کر دیا جائے۔
جواب میں ساجد مہدی کا کہنا تھا کہ پاکستان کی انٹیگرٹی کو بھی خطرہ ہے اور ملک کو بھی اس سے جو خطرات ہیں ان کے لیے بڑی تگ و دو ہو رہی ہے، ہم نے 86 ہزار تقریباً سمز کو بلاک کیا ہے جبکہ ٹوئٹر کو بھی بلاک کیا ہوا ہے ۔
ان کا کہنا تھا کہ الیکٹرانک کرائمز ایکٹ 2016 میں بہت خامیاں ہیں انہیں دور کرنا ضروری ہے۔
اس موقع پر رکن اسمبلی نزہت صادق نے بھی کہا کہ سوشل میڈیا پر جھوٹا پروپیگنڈا ملک اور اداروں کے نقصان کا باعث بنتا ہے اسے بلاتاخیر روکنا ہوگا۔