احتساب عدالت اسلام آباد کی جانب سے مسلم لیگ ( ن ) کے قائد اور سابق وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف توشہ خانہ ریفرنس میں حفاظتی ضمانت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ سنا دیا گیا۔
احتساب عدالت نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کے دائمی وارنٹ 24 اکتوبر تک معطل کر دیئے ہیں۔
جج محمد بشیر نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ نوازشریف 24 اکتوبر کو پیش نہ ہوئے تو وارنٹ بحال ہو جائیں گے۔
وارنٹ معطلی کی درخواست
یاد رہے کہ بدھ کے روز احتساب عدالت میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کے وکلاء نے توشہ خانہ کیس میں ان کی حفاظتی ضمانت کی درخواست دائر کی تھی جس میں ان کے دائمی وارنٹ معطل کرنے کی استدعا کی گئی تھی۔
احتساب عدالت نے نواز شریف کے وکلاء کی جانب سے دائر کی جانے والی درخواست پر نیب کو نوٹس جاری کیا تھا۔
سماعت
جمعرات کو ، احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے سابق وزیر اعظم کی درخواست ضمانت پر سماعت کی جبکہ سماعت کے دوران نواز شریف کے وکیل قاضی مصباح اور نیب پراسیکیوٹر عدالت میں پیش ہوئے۔
وکیل صفائی
سماعت کے دوران وکیل صفائی قاضی مصباح نے بتایا کہ نوازشریف ریفرنس دائر ہونے سے 4 ماہ پہلے بیرون ملک چلے گئے تھے، وہ احتساب عدالت آ کر پیش ہونا چاہتے ہیں، وارنٹ معطل کر دیں تاکہ عدالت آنے کا راستہ مل جائے۔
وکیل صفائی کا کہنا تھا کہ نوازشریف کے خلاف احتساب عدالت میں ٹرائل ابھی ابتدائی مرحلے پر ہے، دیگر کیسز میں اپیل کا مرحلہ چل رہا ہے۔
احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے استفسار کیا کہ کیا کیس میں دیگر ملزمان گرفتار ہوئے ہیں ؟ جس پر وکیل صفائی نے بتایا کہ نہیں اس کیس میں کسی کی گرفتاری نہیں ہوئی۔
جج محمد بشیر نے استفسار کیا کہ آصف زرداری سمیت کیس کے دیگر ملزمان کا کیا اسٹیٹس ہے؟ جس پر وکیل صفائی نے بتایا کہ آصف زرداری وغیرہ نمائندے کے ذریعے عدالت پیش ہو رہے ہیں۔
وکیل صفائی نے کہا کہ 24 اکتوبر کو تفصیل کے ساتھ دلائل دیں گے، نواز شریف 21 اکتوبر کو پاکستان پہنچیں گے انہیں پیش ہونے کی اجازت دی جائے۔
نیب پراسیکیوٹر نے مخالت نہیں کی
سماعت کے دوران نیب پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ نوازشریف نے درخواست میں 2 ریلیف مانگے ہیں، وہ کہہ رہے ہیں کہ عدالت کے سامنے سرنڈر کرنا چاہتے ہیں۔
پراسیکیوٹر کی جانب سے کہا گیا کہ ’ نوازشریف آنا چاہتے ہیں تو 24 اکتوبر تک وارنٹ معطل کردیں ‘۔
بعدازاں احتساب عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد حفاظتی ضمانت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔