سربراہ جمعیت علماء اسلام ( جے یو آئی ) مولانا فضل الرحمان نے مدارس رجسٹریشن ایکٹ پر صدر مملکت کے دستخط نہ ہونے پر تشویش کا اظہار کر دیا۔
بدھ کے روز چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کیلئے اسلام آباد میں ان کی رہائش گاہ پہنچے جہاں دونوں رہنماؤں نے اہم سیاسی امور پر گفتگو کی اور مدارس رجسٹریشن ایکٹ پر صدر مملکت کے دستخط نہ ہونے سے متعلق بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
مولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ پر دو گھنٹے جاری رہنے والی ملاقات میں پیپلز پارٹی رہنما راجہ پرویز اشرف اور قمرزمان کائرہ بھی شریک تھے جبکہ جے یو آئی کے مولانا عبدالغفور حیدری، کامران مرتضٰی، غلام علی ، مولانا لطف الرحمان اور مولانا اسعد محمود بھی موجود تھے۔
ملاقات کے دوران مولانا فضل الرحمان نے مدارس رجسٹریشن ایکٹ پر صدر مملکت کےدستخط نہ ہونے پر تشویش کا اظہار کیا جس پر بلاول بھٹو نے ان کے تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرائی تاہم، فوری طور پر کوئی نتیجہ نہیں نکل سکا۔
ملاقات کے بعد بلاول بھٹو زرداری میڈیا سے گفتگو کئے بغیر واپس روانہ ہو گئے۔
تاہم راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ ملاقات اچھی رہی جبکہ کامران مرتضیٰ کا کہنا تھا کہ ہم نے بات چیت کی ہے اور باقی اللہ خیر کرے گا۔
کامران مرتضیٰ کا کہنا تھا کہ صدر مملکت کا تعلق ریاست سے ہوتا ہے پارٹی سے نہیں۔
جے یو آئی سیکرٹری جنرل مولانا عبدالغفور حیدری نے میڈیا سے گفتگو میں کہا پارلیمنٹ سے منظور شدہ مسودہ جلد باقاعدہ قانون بن جائے گا ۔
ان کا کہنا تھا کہ دیکھیں پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں نے بل تو پاس کیا لیکن اب صدر صاحب کی طرف سے تاخیر ہو رہی ہے ، پیپلز پارٹی نے آکے یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ انشاءاللہ اس پہ دستخط کردیں گے۔