سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے پاکستانیوں کے غیر ملکی بینک اکاؤنٹس کے ازخود نوٹس کیس وکلا کے دلائل سننے کے بعد نمٹا دیا۔
جسٹس جمال خان مندوخیل نے پوچھا کہ کیا فارن اکاؤنٹس کی نشاندہی ہو گئی تھی؟ جسٹس امین الدین خان نے ریمارکس دیے کہ نشاندہی کے بعد ریکوری حکومتی محکموں نے کرنی ہے۔ ایف بی آر کے وکیل حافظ احسان نے کہا کہ ایف بی آر کی رپورٹ پیش کردی ہے۔ ابتک 880 ملین کی ریکوری کی جا چکی ہے۔ باقی مقدمات میں بھی ریکوری کی کاروائی چل رہی ہے۔
جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ ایف بی آر کو ریکوری میں مشکل ہے تو پارلیمنٹ کو ترمیم تجویز کرے۔ جسٹس حسن اظہر رضوی نے کہا کہ جن سے ریکوریاں ہوئیں کیا ان کیسز میں میرٹ پر فیصلے ہوئے؟ وکیل ایف بی آر نے بتایا کہ میرٹ پر ریکوریوں کے کیسز کے فیصلے ہوئے ہیں۔
جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ غیر ملکی اکاؤنٹس کیس میں عدالت سے اقوام متحدہ کی سیکریٹری کے خلاف بھی استدعا کی گئی، توبہ ہے کیا ایسی استدعا سپریم کورٹ سے کی جا سکتی ہے؟ وکلا کے دلائل سننے کے بعد بینچ نے کیس نمٹا دیا۔
کراچی گرین بیلٹ پر گرڈ اسٹیشن تعمیر از خود نوٹس کیس نمٹا دیا گیا۔ عدالت نے قرار دیا کہ گرڈ اسٹیشن گرین بیلٹ پر تعمیر نہیں ہوا۔ گرڈ اسٹیشن عوامی سہولت کے پلاٹ پر تعمیر ہوا۔ گرڈ اسٹیشن کو وہاں سے ہٹا دیا جائے تو کیا علاقہ مکین پارک سے راکٹ گزاریں گے۔
جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ گریڈ اسٹیشن کو ہٹانے سے پورا علاقہ بجلی سے محروم ہو جائے گا۔ وکیل کے الیکٹرک نے عدالت کو بتایا کہ گرڈ اسٹیشن 2004 میں تعمیر ہوا، پلاٹ کو گرین بیلٹ کا نام دیا گیا۔ سوسائٹی کے ماسٹر پلان میں پلاٹ عوامی سہولت کے لیے مختص کیا گیا۔ سوسائٹی کے وکیل نے بھی عدالت کو بتایا کہ پلاٹ کبھی گرین بیلٹ کے لیے مختص نہیں کیا گیا تھا۔