پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے حالیہ ڈی چوک احتجاج پر پارٹی قیادت کے خلاف اسلام آباد میں مزید 10 مقدمات درج ہوگئے جس کے بعد کیسز کی مجموعی تعداد 20 ہو گئی ہے۔
اسلام آباد پولیس کی جانب سے پی ٹی آئی قیادت کے خلاف درج کیے گئے نئے مقدمات میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی سمیت تمام اہم رہنما ملزمان نامزد کیے گئے ہیں جبکہ مجموعی 20 میں سے 13 مقدمات میں دہشت گردی کی دفعات بھی شامل ہیں۔
جڑواں شہر راولپنڈی میں بھی پی ٹی آئی قیادت کیخلاف 10 مقدمات درج ہو چکے ہیں۔
تھانہ کوہسار میں درج دوسرے مقدمے میں بھی اہم پیش رفت سامنے آئی اور بدھ کے روز اسلام آباد پولیس نے 96 نامزد ملزمان کے وارنٹ گرفتاری حاصل کر لئے جن میں بانی پی ٹی آئی ، بشریٰ بی بی ، علی امین گنڈا پور ، عمر ایوب ، شخ وقاص اکرم ، شعیب شاہین ، شیر افضل مروت شامل ہیں جبکہ سیمابیہ طاہر اور عالیہ حمزہ کے بھی وارنٹ جاری کئے گئے ہیں ۔
اسلام آباد پولیس ان ملزمان کی گرفتاری کے لئے اسپیشل ٹیمیں تشکیل دے گی ۔
احتجاج کے دوران گرفتار 640 کارکنان کی شناخت کا عمل مکمل ہوگیا ہے جبکہ اب تک گرفتار کئے گئے 853 افراد میں 5 خواتین بھی شامل ہیں۔
گرفتاری سے بچنے کیلئے شعیب شاہین نے 7 مقدمات میں انسداد دہشتگردی عدالت سےعبوری ضمانت حاصل کرلی ہے جبکہ عدالت نے پی ٹی آئی کے 17 کارکنوں کے جسمانی ریمانڈ میں 3 روز کی توسیع کردی ہے۔
دوسری جانب اسلام آباد پولیس نے پی ٹی آئی قیادت کے ساتھ ساتھ اپنا احتساب بھی شروع کر دیا ہے اور ڈی چوک احتجاج کے دوران ڈیوٹی سے غیرحاضر رہنے والے 128 اہلکاروں کیخلاف تادیبی کارروائی کا آغاز کردیا گیا جن میں ایک انسپکٹر، 4 اے ایس آئی اور 123 اہلکار شامل ہیں۔
ایڈیشنل آئی جی اسٹیبلشمنٹ نے ان سب کی برطرفی کے حوالے سے کارروائی کیلئے تمام متعلقہ زونز کو خط لکھ دیا ہے۔