سائفر کیس میں سامنے آنے والے ایف آئی اےچالان میںسابق وزیراعظم عمران خان او روزیر خارجہ شاہ محمودقریشی کو ملزم قرار دیدیا گیا۔
سما کو موصول سائفر کیس میں ایف آئی اے چالان چیئرمین پی ٹی آئی کے مجرمانہ اقدامات اور اس کے نتیجے میں خارجہ تعلقات کو پہنچنے والے نقصان کا ذکر کیا گیا ہے، اور کہا گیا ہے کہ سائفر کی غیر قانونی تحویل سے ملزمان نے ملکی سلامتی کو داؤ پر لگایا۔
ایف آئی اے چالان میں سابق وزیر اعظم عمران خان کے سیکرٹری جنرل اعظم خان کے کردار اور ان کا بیان بھی موجود ہے۔ چالان کے ساتھ تیس گواہان کی فہرست دی گئی ہے۔
چالان میں بتایا گیا ہے کہ سائفر کی غیر قانونی تحویل سے ملزمان نے ملکی سلامتی کو داؤ پر لگایا،ملزمان کے اقدامات سے غیر ملکی قوتوں کا مفاد پورا ہوا اور پاکستان کو نقصان پہنچا۔
چالان کے مطابق قوائد کے تحت سائفر تلف کرنے لئے دفتر خارجہ کو واپس کرنا ضروری تھا۔سابق وزیراعظم و وزیر خارجہ آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی دفعہ پانچ اور نو کے تحت ملزم ہیں۔
ایف آئی اے چالان کے مطابق تیس ستمبر کو قبضے میں لی گئی رپورٹ کے مطابق سیکریٹری خارجہ کی ہدایت پر سائفر اعظم خان کو دیا گیا تھا۔