خیبرپختونخوا کے ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر مسلح افراد کی فائرنگ کے نتیجے میں 39 افراد جاں بحق ہوگئے۔
جمعرات کو ضلع کرم میں لوئر کے علاقے اوچت میں کانوائی میں شامل مسافر گاڑیوں پر مسلح افراد کی جانب سے حملہ کیا گیا جس کے نتیجے میں 39 افراد جاں بحق جبکہ ایک پولیس اہلکار سمیت 28 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔
پولیس حکام کے مطابق پارا چنار سے پشاور جانے والی کانوائی میں شامل مسافر گاڑیوں کو نشانہ بنایا گیا اور عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ گاڑیوں پر خود کار ہتھیاروں سے فائرنگ کی گئی۔
حکام نے بتایا کہ واقعہ میں زخمی ہونے والوں میں 3 خواتین بھی شامل ہیں جبکہ ایک خاتون سمیت 5 افراد کی لاشیں علی زئی پہنچادی گئی ہے اور 8 زخمی مندوری اسپتال لائے گئے ہیں۔
پولیس اور ہسپتال ذرائع
پولیس اور ہسپتال ذرائع کے مطابق پاراچنار سے مسافر گاڑیوں کی کانوائے پشاور جا رہی تھی اسی طرح پشاور سے مسافر گاڑیوں کی کانوائے پاراچنار جا رہی تھی جونہی 200 گاڑیوں کا یہ قافلہ لوئر کرم کے علاقے مندوری چار خیل اور اوچت کے علاقے میں پہنچا تو وہاں پر مسلح افراد نے مسافر گاڑیوں پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں اب تک 39 افراد جاں بحق اور 28 زخمی ہو گئے ہیں۔
جاں بحق افراد میں ایک نو سالہ بچی سمیت 7 خواتین بھی شامل ہیں۔
2 خواتین سمیت 12 زخمیوں کو سی ایم ایچ ٹل پہنچایا گیا ہے جبکہ 16 زخمی تحصیل ہسپتال علیزئی لائے گئے ہیں۔
طوری بنگش قبائل کے رہنما بنگش کا کہنا ہے کہ اب بھی علاقے میں درجنوں کی تعداد میں مسافر پھنسے ہوئے ہیں فورسز فوری طور پر کاروائی کر کے ان کو محفوظ طریقے سے علاقے سے نکالیں اور زخمیوں کی جان بچانے کے لیے بھی فوری اقدامات کیے جائیں ۔
قبائلی رہنما جلال بنگش اور علامہ تجمل حسین نے واقعے کی شدید مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ گزشتہ ڈیڑھ ماہ سے وہ حکومت سے آمد و رفت کے راستے محفوظ بنانے کی التجا کر رہے ہیں اور ایک لاکھ سے زائد افراد نے دو ہفتے قبل پارا چنار سے پشاور اسلام آباد کے لیے احتجاج کے طور پر امن واک کیا جس کے بعد کانوائیاں شروع کی گئی تا ہم آمدورفت کے راستے محفوظ بنانے کے لیے موثر اقدامات نہیں اٹھائے گئے جس کی وجہ سے اس قسم ناخوشگوار اور افسوسناک واقعات پیش آ رہے ہیں۔
صدر مملکت کا اظہار افسوس
صدر مملکت آصف علی زرداری نے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے قیمتی جانی نقصان پر اظہار افسوس کیا۔
اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ نہتے مسافروں پر حملہ انتہائی بزدلانہ اور انسانیت سوز عمل ہے، معصوم شہریوں پر حملے کے ذمے داران کو کیفر کردار پہنچایا جائے۔
صدر مملکت نے زخمی افراد کو بروقت طبی امداد کی فراہمی اور ذمے داران کے خِلاف کاروائی کی ضرورت پر زور دیا۔
وزیر اعظم کی مذمت
وزیرِاعظم شہباز شریف نے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے خواتین اور بچوں سمیت متعدد افراد کے جاں بحق ہونے پر اظہار افسوس کیا اور جاں بحق افراد کے بلندی درجات اور اہلخانہ کیلئے صبر کی دعا کی۔
شہباز شریف نے حملے میں زخمی افراد کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے اور حملہ آوروں کی نشاندہی کر کے قرار واقعی سزا دلوانے کی ہدایت کی۔
ان کا کہنا تھا کہ امن دشمنوں نے معصوم شہریوں کے قافلے پر حملہ کیا جو حیوانیت ہے، ملک دشمن عناصر کی امن تباہ کرنے کی کوششوں کو ناکام بنائیں گے اور واقعے میں ملوث شرپسند عناصر کی نشاندہی کر کے انہیں مثالی سزا دی جائے گی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ تخریب کار ایسی بزدلانہ کاروائیوں سے قوم کے حوصلے پست نہیں کر سکتے، شہریوں کا خون بہانے والے شرپسند مسلمان تو کیا انسان کہلانے کے بھی لائق نہیں۔
وزیر داخلہ کی مذمت
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا اور جاں بحق افراد کے لواحقین سے دلی ہمدردی و اظہار تعزیت کیا۔
محسن نقوی کا کہنا تھا کہ معصوم لوگوں کو نشانہ بنانے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ تمام تر ہمدردیاں جاں بحق افراد کے لواحقین کے ساتھ ہیں۔
وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کا مالی امداد کا اعلان
وزراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے حملے کا نوٹس لیتے ہوئے مذمت کی اور جاں بحق افراد کے لواحقین کے لئے مالی امداد کا بھی اعلان کیا۔
اپنے پیغام میں وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ کرم میں صورتحال کو بہتر بنانے کے لئے پہلے والے جرگے کو پھر سے فعال کیا جائے، اور صوبے میں تمام شاہراہوں کو محفوظ بنانے کے لئے پراونشل ہائی ویز پولیس کے قیام پر کام کیا جائے۔
علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ علاقے میں امن وامان کو بہتر بنانے کے لئے حکومت پولیس اورمتعلقہ ادارے مل کرسنجیدہ کوششیں کر رہے ہیں، بے گناہ شہریوں کو نشانہ بنانا انتہائی افسوسناک اور قابل مذمت ہے، واقعے میں ملوث عناصر قانون کی گرفت سے بچ نہیں سکتے۔
وزیر اعلیٰ نے قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر اظہار افسوس اور سوگوار خاندانوں سے ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا جبکہ جاں بحق افراد کی معفرت اور پسماندگان کے لئے صبر جمیل کی دعا کی۔
انہوں نے صوبائی وزیر قانون ، متعلقہ ایم این اے، ایم پی اے اور چیف سیکرٹری پر مشتمل وفد کو فوری کرم کا دورہ کرنے اور وہاں کے حالات کا جائزہ لے کر رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت بھی کی۔