بھارت کو ہوائی محاذپربالادستی میں مشکلات کا سامنا ہےاوراس کی وجہ تیجس مارک 1 اے طیاروں کےایجنوں کی فراہمی میں تاخیرہے۔
امریکی کمپنی جنرل الیکٹرک سےانجن کی فراہمی میں تاخیرکی بدولت بھارتی فضائیہ کو تیجس مارک 1 اےطیاروں کے لیے 2025 کے وسط تک انتظار کرنا ہوگا۔
بھارتی جریدےکی رپورٹ کےمطابق"جنرل الیکٹرک ایئرسپیس کمپنی نے F4-4-IN20 انجنوں کی فراہمی ملتوی کردی ہے"،یہ انجن بھارت کو 2025ء تک ملنےتھےمگر اب یہ دوسال بعد دستیاب ہونگے
جنرل الیکٹرک کمپنی کا اس حوالے سے موقف ہے کہ"کمپنی کو سپلائی چین کی مشکلات کا سامنا ہے بالخصوص شراکت دارجنوبی کوریا کے ساتھ کچھ مالی مسائل کا بھی سامنا ہےجس سے انجن کے اہم پرزوں کی دستیابی متاثر ہے۔
بھارت کو تیجس مارک 1اے طیاروں کی فراہمی میں تاخیر کی تصدیق اس وقت ہوئی جب بھارتی وزیراعظم اور وزیردفاع نے یہ مسئلہ حالیہ دورہ امریکا میں اٹھایا،تاہم ہندوستانی فضائیہ نے LCA Mk1A پروگرام کی سست پیش رفت پر عدم اطمینان کا اظہار کیا
ہندوستان ایروناٹکس لمیٹڈ کی جانب سے 2024-25کے مالی سال میں صرف دو سے تین تیجس مارک1 اےجیٹ طیارے فراہم کرنے کی توقع ہے
بھارت اور جنرل الکٹرک کے درمیان جو معاہدہ فروری 2021ء میں طے پایا تھا اس کے مطابق 16 طیارے ملنے تھے
بھارتی حکومت کی یہ خواہش بھی ہے کہ جنرل الیکٹرک مقامی طور پر انجن کی تیاری کیلئے اسے ٹیکنالوجی منتقل کرے
یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ تاخیر کی وجہ سے بھارت ایئروناٹکس لمیٹڈ جنرل الکٹرک کے ساتھ اپنے معاہدے میں جرمانے کی شقیں لگا سکتا ہے۔