پاکستان کرکٹ بورڈ ( پی سی بی ) نے وکٹ کیپر محمد رضوان کو وائٹ بال ٹیم کا کپتان مقرر کر دیا۔
اتوار کو پریس کانفرنس کے دوران پی سی بی کے چیئرمین محسن نقوی نے وائٹ بال ٹیم کے کپتان کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ محمد رضوان ٹیم کی قیادت کریں گے جبکہ آغا سلمان نائب کپتان ہوں گے۔
سینٹرل کنٹریکٹ
سینٹرل کنٹریکٹ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے چیئرمین پی سی بی کا کہنا تھا کہ سینٹرل کنٹریکٹ پر سلیکشن کمیٹی نے بہت محنت کی ہے ، فخر زمان کے ٹوئٹ کا مسلئہ ہے، یہ نہیں ہوسکتا ہے کہ کھلاڑی اٹھ کر ٹوئٹ کرنا شروع کردیں، فخر زمان کو سنٹرل کنٹریکٹ نہ دینے کی ایک وجہ ان کی فٹنس بھی ہے۔
بابر اعظم
قومی ٹیم کے سابق کپتان بابر اعظم کے حوالے سے بات کرتے ہوئے محسن نقوی کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں بابراعظم فارم میں واپس آئے، بابر اعظم پاکستان کا ایک اثاثہ ہے، ایسے کھلاڑی بہت لمبے عرصے بعد آتے ہیں، انہوں نے مجھ سے رابطہ کیا اور کہا کہ میں بطور کپتان کھیلنا نہیں چاہتا، ان کا فیصلہ تھا وہ بیٹنگ پر فوکس کرنا چاہتے تھے، وہ کپتان نہیں رہنا چاہتے تو یہ ان کا حق ہے، انہوں نے کوچز سے مشورے کے بعد کپتانی چھوڑنے کا فیصلہ کیا۔
محسن نقوی کا کہنا تھا کہ سب کی رائے تھی کہ رضوان کو کپتان ہونا چاہیے اور سلمان علی آغا کو نائب کپتان ہونا چاہیے،، اب ٹیم کے کپتان محمد رضوان ہوں گے، ہمیں نئے کھلاڑیوں کو موقع دینا ہوگا، ان کو موقع دے کر ساتھ رکھنا ہوگا، ٹیم کی جیت کے پیچھے سلیکشن کمیٹی کا ہاتھ ہے، ہمارے پلیئر جو ماضی میں انجرڈ ہوئے وہ مکمل فٹ نہیں ہوپا رہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ڈومیسٹک کے کنٹریکٹ کا بھی بہت جلد اعلان کریں گے۔
عاقب جاوید
اس موقع پر سلیکشن کمیٹی کے کنوینئر عاقب جاوید کا کہنا تھا کہ میگا ایونٹس کیلئے نوجوانوں کو موقع دیں گے، کوشش ہے ایسی ٹیم بنائیں جو میگا ایونٹ کھیل سکے، وائٹ بال کیلئے باؤلنگ اور بیٹنگ مزید بہتر بنانے کی کوشش کر رہے ہیں، ہوم گراؤنڈ کا فائدہ لینے کی کوشش کرتے ہیں، ہم سنتے تھے کہ پچز نہیں بنتیں لیکن اگر معلومات ہوں اور محنت کی جائے تو ہدف پورا کیا جاسکتا ہے ، ہم نے انگلینڈ کے خلاف ہوم ایڈوانٹیج لیا ہم ان کنڈیشنز میں کھیلنے کے عادی ہیں۔
عاقب جاوید کا کہنا تھا کہ جو سکواڈ میں منتخب نہیں ہوئے اس کا مطلب یہ نہیں کہ وہ آئندہ کبھی نہیں ٹیم میں آسکیں گے۔
محمد رضوان کی گفتگو
اس موقع پر محمد رضوان کا کہنا تھا کہ ہمارا کمبینیشن کافی اچھا ہے امید ہے آئندہ دورں میں اچھا پرفارم کریں گے، میں گروپ کا حصہ ضرور ہو لیکن صرف پاکستان ٹیم کے گروپ کا حصہ ہوں، ہماری ٹیم جیت کے لئے لڑتی نظر آئے گی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ چیمپیئنز کپ میں سب نے دیکھا ہے کہ ہمارے نوجوان کھلاڑی کیسے ہیں اور ہماری ترجیح نوجوان کھلاڑیوں کو انٹرنیشنل معیار تک لے جانا ہے۔