پاکستان پیپلز پارٹی ( پی پی پی ) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ جسٹس منصور علی شاہ کے چیف جسٹس سپریم کورٹ نہ بننے کے بارے میں معلوم نہیں تھا۔
برطانوی نشریاتی ادارے کو دیئے گئے اپنے حالیہ انٹرویو میں چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ اپوزیشن اور سربراہ جمعیت علماء اسلام فضل الرحمان کی حمایت کے بغیر بھی آئینی ترمیم کیلئے ہمارے نمبر پورے تھے۔
پی پی چیئرمین کا کہنا تھا کہ حکومت 9 مئی کے ذمہ داروں کا ملٹری ٹرائل چاہتی تھی لیکن حکومت کی خواہش پر پاکستان پیپلز پارٹی اور جے یوآئی کو اعتراض تھا۔
بلاول بھٹو نے مولانا فضل الرحمان کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ کالے سانپ کے نام پر پورے عمل کو متنازع بنایا گیا۔
واضح رہے کہ سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمان نے 26 ویں آئینی ترمیم کے حکومتی مسودے کے حوالے سے پریس کانفرنس کے دوران کہا تھا کہ ’’ ہم نے کالے سانپ کے دانت توڑ دیئے ہیں اور زہر نکال دیا ہے ‘‘۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہہ آئینی عدالت کو ملنے والے اختیارات آئینی بینچ کو مل گئے ہیں، اتنا بڑا کام کسی اور چیف جسٹس کی موجودگی میں ممکن نہیں تھا، معلوم نہیں تھا جسٹس منصور علی شاہ چیف جسٹس نہیں بنیں گے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ سیاسی انتقام ختم کرنا ہے تو بانی پی ٹی آئی کو آگے بڑھنا ہوگا اور انہوں نے جو کیا وہ آج بھگت رہے ہیں۔