نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) سے 15 اکتوبر کے احتجاج کی کال واپس لینے کی اپیل کر دی۔
اسلام آباد میں دو روزہ شنگھائی تعاون تنظیم کی تیاریاں حتمی مراحل میں داخل ہوگئی ہیں اور دارالحکومت دلہن کی طرح سج گیا ہے جبکہ پیر کو اسٹاف لیول مذکرات کیلئے مختلف ممالک کے نمائندوں کی آمد شروع ہوگی۔
نائب وزیراعظم اسحاق ڈار اور وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے ریڈ زون میں تیاریوں کا جائزہ لیا اور بتایا کہ تمام رکن اور مبصر ممالک کے نمائندے آ رہے ہیں۔
نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ 27 سال کے بعد بڑے فورم کی میزبانی کا شرف ملاہے، اجلاس میں رکن اور مبصر ملکوں کے سربراہان اور مندوبین شریک ہوں گے، شاندار میزبانی کی ذمہ داری احسن طریقے سے انجام دیں گے۔
اسحاق ڈار نے بھارتی وزیر خارجہ کی شرکت کی بھی تصدیق کی اور کہا دو طرفہ ملاقاتوں کے شیڈول میں فی الحال جے شنکر کا نام شامل نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کچھ ممالک نے وزیراعظم سے دوطرفہ ملاقاتوں کا وقت مانگا ہے، بھارتی وزیرخارجہ ایس ای اورکن کے طور پرآرہے ہیں، بھارتی وزیرخارجہ کی دوطرفہ ملاقات کی کوئی درخواست موصول نہیں ہوئی۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نائب وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ایک سیاسی جماعت نے 2014 میں بھی دھرنا دیا تھا، اُس دھرنے کی وجہ سےچینی وزیراعظم کا دورہ ایک سال تاخیر کا شکار ہوا، اب دوبارہ وہی جماعت ایس سی او کو سبوتاژ کرنے کی کوشش میں مصروف ہے۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ 9 مئی کو جو کچھ اس ملک میں ہوا وہ بھی ہم سب نے دیکھا، پاکستان ہمارے لیے سب سے پہلے ہونا چاہیے، سیاسی احتجاج کیلئے بڑا وقت ہے، یہ دو تین دن بہت اہم ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اس پارٹی نے فلسطین سے متعلق اے پی سی میں بھی شرکت نہیں کی لیکن پی ٹی آئی ملکی مفاد میں 15 اکتوبر کی احتجاج کی کال واپس لے۔