بلوچستان بار کونسل نے آئینی ترمیم رکوانے کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا۔
مجوزہ آئینی ترمیم کے حوالے سے اعلیٰ عدلیہ میں درخواستیں دائر ہونے کا سلسلہ جاری ہے اور بلوچستان بار کونسل نے آئینی ترمیم رکوانے کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا ہے۔
بلوچستان بار کونسل نے سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ بنیادی حقوق اور عدلیہ کی آزادی آئین کے بنیادی خدوخال ہیں ، ان کیخلاف کوئی ترمیم نہیں کی جا سکتی ۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت قرار دے کہ مجوزہ آئینی ترمیم آئین توڑنے کے مترادف ہو گی ، حکومت اور ارکان پارلیمان کو قومی اسمبلی اور سینیٹ کے ہاؤسز مکمل ہونے تک بل پیش کرنے سے روکا جائے اور آئینی بل اگر پیش ہو تو اسے معطل تصور کرنے کا حکم دیا جائے ۔
دوسری جانب سابق سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر نے بھی آئینی ترمیم کا ڈرافٹ منظرعام پر لانےکیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کر دی ہے۔
سابق سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر نے اسلام آباد ہائیکورٹ سے استدعا کی ہے مجوزہ ترمیم کا مسودہ سامنے لانے کا حکم دیا جائے اور عوام کو اس پر رائے دینے کیلئے آٹھ ہفتوں کا وقت ملنا چاہیئے۔