مقبوضہ جموں وکشمیرکےانتخابات میں بی جے پی کوعبرتناک شکست کاسامناکرنا پڑا،مقبوضہ کشمیر میں سرکاری مشینری کے استعمال کےباوجود بی جےپی کاصفایا ہو گیاکشمیریوں نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کا غرور خاک میں ملا دیا۔
اپوزیشن جماعت کانگریس کا انتخابی اتحاد اکثریت حاصل کرکےحکومت بنانے کی پوزیشن میں آگیا۔اس انتخابی اتحادمیں 42 نشستیں فاروق عبداللہ کی جماعت نیشنل کانفرنس کو ملیں۔ جبکہ مقبوضہ جموں و کشمیر کی 90 نشستوں پر ہونے والے انتخابات میں حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کو صرف 29 نشستیں ہی حاصل ہوسکیں۔
مودی سرکار نے کالے قانون کے تحت مقبوضہ جموں و کشمیرکی خصوصی حیثیت کو ختم کیا جس کو کشمیری عوام نے مسترد کردیا،بی جے پی کےحق میں نتائج بدلنے کے لیےپوری ریاستی مشینری کو تعینات کیا گیا اورمحکمہ پولیس میں تقرر و تبادلے کیے گئے تھے لیکن کشمیریوں نےخصوصی حیثیت کی منسوخی کو مسترد کر دیا اور بی جے پی کو عبرتناک شکست ہوئی،کشمیری ووٹرز کی اکثریت نے الیکشن کو ڈھونگ قرار دیتے ہوئے ان انتخابات کا بائیکاٹ کیا۔