مقبوضہ جموں وکشمیر اور ہریانہ کے ریاستی انتخابات کے نتائج سامنے آگئے جس کے مطابق مقبوضہ و جموں کشمیر میں انڈین نیشنل کانگریس اور ہریانہ میں حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو واضح برتری حاصل ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق مقبوضہ جموں وکشمیر کی کُل 90 سیٹوں پر مقابلہ تھا جن میں سے کانگریس اور نیشنل کانفرنس کے اتحاد کو 49 نشستوں کے ساتھ واضح اکثریت حاصل ہوچکی ہے جب کہ بی جے بی یہاں 29 نشستوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔
مقبوضہ جموں وکشمیر کی سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی کی جماعت پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی 3 نشستوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے جب کہ آزاد امیدوار اور دیگر جماعتوں نے 9 نشستوں پر کامیابی حاصل کی۔
ہریانہ کی تمام 90 نشستوں میں سے بے جے پی 48 نشستیں لے کر سب سے آگے ہے اور اپوزیشن جماعت کانگریس37 نشستوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے جب کہ 5نشستوں پر دیگر جماعتیں اور آزاد امیدوار کامیاب ہوئے ہیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق دونوں ریاستوں میں نشستوں کی تعداد 90 اور کسی بھی جماعت یا مختلف اراکین کو مل کر حکومت بنانے کے لیے کم از کم 46 نشستیں درکار ہوں گی اور اس لحاظ سے کانگریس اتحاد جموں وکشمیر اور بے جی پی ہریانہ میں حکومت بنانے کی پوزیشن میں ہیں۔
واضح رہے مقبوضہ جموں و کشمیر میں ایک دہائی بعد ریاستی انتخابات منعقد ہوئے ہیں جب کہ ہریانہ میں بے جے پی نے لگاتار تیسری دفعہ میدان مارا ہے۔
جموں و کشمیر میں 2014 کے بعد یہ پہلا اسمبلی الیکشن ہے، جو تین مرحلوں میں کرایا گیا ہے۔ 18 ستمبر کو پہلے مرحلے میں 24 سیٹوں پر انتخابات ہوئے تھے، جس کے بعد دوسرے مرحلے میں 26 سیٹوں پر انتخابات ہوئے تھے۔ بقیہ 40 سیٹوں پر ووٹنگ کا آخری مرحلہ یکم اکتوبر کو ہوا تھا۔ 90 رکن اسمبلی میں سبھی سیٹوں پر میدان میں اترنے والے امیدواروں کی تعداد 873 تھی ۔