برطانیہ نے کہا ہے کہ گزشتہ رات اس کے لڑاکا طیاروں نے مشرق وسطیٰ میں تنازعے کے مزید بڑھاؤ کو روکنے کی کوششوں میں حصہ لیا۔
برطانوی وزارت دفاع نے X (سابقہ ٹوئٹر) پر ایک بیان میں کہا: "دو رائل ایئر فورس کے ٹائیفون لڑاکا طیارے اور ایک ووئجر ایئر ٹو ایئر ریفیولنگ ٹینکر نے مشرق وسطیٰ میں تنازعے کے مزید بڑھاؤ کو روکنے کی کوششوں میں حصہ لیا، جس سے اسرائیل کی سلامتی کے لیے برطانیہ کے پختہ عزم کا اظہار ہوتا ہے۔"
وزارت دفاع نے مزید کہا کہ حملے کی نوعیت کی وجہ سے لڑاکا طیاروں نے کسی ہدف پر حملہ نہیں کیا، لیکن وہ "وسیع تر روک تھام اور تنازعے کے مزید بڑھاؤ کو روکنے کی کوششوں" میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ ایران کی طرف سے داغے گئے کئی میزائل اسرائیلی فضائی اڈوں کے اندر گرے، لیکن کوئی جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا۔
"ایرانی حملے کے دوران، کئی میزائل اسرائیلی فضائی اڈوں کے اندر گرے، لیکن IAF (اسرائیلی ایئر فورس) کے کسی بھی بنیادی ڈھانچے یا صلاحیت کو نقصان نہیں پہنچا۔" فوج نے مزید کہا کہ طیاروں یا افراد کو کوئی نقصان نہیں ہوا۔