امریکی ریاست کیلیفورنیا میں ذات پات پر مبنی امتیاز کے خلاف بل کو ویٹو کر دیا گیا
میڈیا رپورٹس کےمطابق اس بل کا مقصد ذات پات کی بنیاد پر امتیاز پر پابندی لگانا تھا،بل کو پہلے مرحلے میں منظورکرلیا تھا،لیکن بااثر امریکی نژاد ہندوستانی جوخطیر رقم عطیہ میں دیتے ہیں ان کے دباؤ کی وجہ سےگورنر نیوزوم نے اسے ویٹو کردیا۔
ہندوستان نےاپنا جابرانہ ذات پات کا نظام مغرب کودیا ہے، یہ سماجی ناانصافیوں ہندوستان کے کمزور پہلوؤں میں سے ہیں۔
اونچی ذات کےہندوؤں کی نچلی ذات کےخلاف عدم برداشت مغربی ممالک میں بھی پہنچ رہی ہے۔مغربی ممالک کو بھارت اس ذات پات ناانصافیوں کے خلاف سخت اقدامات کرنے چاہیے۔
گورنر کی جانب سے اس بل کو ویٹو کرنے کا فیصلہ امریکہ میں ان کارکنوں کے لیے ایک بڑا دھچکا ہے، جو ذات پات مبنی امتیازی سلوک پر واضح پابندی کے حق میں ہیں۔
امریکہ اور کینیڈا، جہاں کافی تعداد میں جنوبی ایشیائی نسل کے لوگ آباد ہیں، میں ذات پات کی بنیاد پر تعصب سے لڑنے کی تحریک میں تیزی دیکھی گئی ہے۔2023 میں سیٹل سٹی کونسل کے ووٹ کے بعد ذات پات کے امتیاز کو غیر قانونی قرار دینے والا پہلا امریکی شہر بن گیا تھا۔