ڈائریکٹر جنرل ( ڈی جی ) فیڈرل انویسٹی گیشن اتھارٹی ( ایف آئی اے ) احمد اسحاق جہانگیر نے اینٹی کرپشن سرکل لاہور کی تمام ٹیم کو نامعلوم وجوہات کی بنا پر کلوز کر دیا۔
نوٹیفکیشن کے مطابق کلوز ہونے والوں میں اینٹی کرپشن سرکل کے سربراہ ، ڈپٹی ڈائریکٹر میاں صابر بھی شامل ہیں جبکہ ان کے ماتحت 9 اسسٹنٹ ڈائریکٹرز ، انسپکٹرز، سب انسپکٹرز اور اسسٹنٹ سب انسپکٹرز شامل ہیں۔
اسسٹنٹ ڈائریکٹرز میں نعیم اختر، ذیشان کھوکھر اور زوار جبکہ دو انسپکٹرز شاہ زیب خان اور نعیم ساجد بھی کلوز ہونے والوں میں شامل ہیں۔
سب انسپکٹرز میں شوذب مختار، سہیل سلامت اور امتیاز نیازی جبکہ اسسٹنٹ سب انسپکٹر عنصر سیف اللہ ملہی کو بھی کلوز کر دیا گیا ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق مذکورہ افسران کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ایڈیشنل ڈی جی نارتھ کے آفس میں رپورٹ کریں گے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز پہلے ڈائریکٹر ایف آئی اے سرفراز خان ورک کو بھی تبدیل کر اسٹیبلشمنٹ ڈویژن رپورٹ کرنے کا کہا گیا تھا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ غیر معمولی کارروائیاں ہیں جس میں پہلے ادارے کے زونل سربراہ کو اچانک تبدیل کر کے اسٹیبلشمنٹ رپورٹ کرنے کو کہا گیا اور دوسرے ہی روز ایک سرکل کی پوری ٹیم کو کلوز کر کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل نارتھ کے آفس رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق ماضی قریب میں ایف آئی اے میں پاسکو اور لیسکو کے اوور بلنگ کے کیسز کی تحقیقات ہو رہی تھی اور ان کیسز کی وزارت داخلہ اور پی ایم آفس مسلسل مانیٹرنگ کر رہے تھے۔
ایف آئی اے کے ایک افسر نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ پاسکو کیس اور لیسکو کے کیسز میں بے ضابطگیوں کی اطلاعات پر وزیر اعظم آفس اور وزیر اعظم انسپکشن ٹیم کی طرف سے عدم اطمینان پر کارروائی کی گئی۔