چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹوزرداری کا کہنا ہے کہ پاکستان کی سیاسی صورتحال سے ہر پاکستانی مایوس ہے، عام آدمی کو نطر آرہا ہے نظام نہیں چل رہا۔
اسلام آباد میں چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی(پی پی پی) بلاول بھٹوزرداری نے میڈیاسےگفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کوئی بھی آئینی ترمیم اتفاق رائ ےسے ہی ہوسکتی ہے، ملک کےموجودہ حالات سے ہرپاکستانی مایوس ہے،پارلیمنٹ سمیت ہر ادارے کو عوام کےریلیف کیلئےکام کرناچاہیے،یہاں ہرایک کونظرآرہاہےکہ یہ نظام نہیں چل رہا۔
چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹوزرداری کا کہنا ہے کہ آپ دیکھیں کہ شہیدذوالفقارعلی بھٹوکواب انصاف ملا ہے،شہید ذوالفقار علی بھٹو کی تیسری نسل کو انصاف کیلئے انتظار کرنا پڑا ہے تو عام آدمی کی انصاف کیلئے کیا امید ہوسکتی ہے ؟ منتخب نمائندہ جلسے میں گالیاں دیں اور قوم خاموش رہے ؟ میڈیا برداشت کرے ؟ سیاستدان سوچتے ہیں میڈیا کا بھی اسٹینڈرڈ ہونا چاہیے، ہر جھوٹ نہ چلے۔
بلاول بھٹو زرادری کا میڈیا سےگفتگو میں مزید کہنا تھا کہ آئینی ترمیم پر صرف باتیں ہورہی ہیں، عملدرآمد ہونا ہے، مولانا فضل الرحمان اپوزیشن کا کردار ادا کررہے ہیں، جہاں مولانا صاحب سمجھتے ہیں تنقید کی ضرورت ہے، تنقید کرتے ہیں وہ کمیٹی میں خود تجاویز دے رہے ہیں، کمیٹی میں پی ٹی آئی اور دیگر اپوزیشن بھی موجود ہے، دیکھنا ہے یہ فیصلہ کیا کرتے ہیں۔
پاکستان پیپلزپارٹی(پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹوزرداری سے صحافی نے سوال کیا کہ علی امین گنڈاپور نے افغانستان والوں سے ملاقات شروع کردی ہے، بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ گنڈاپور صاحب وہاں جائیں اور وہ انہیں رکھ لیں،
انھوں نے کہا کہ یکطرفہ کوئی تبدیلی نہیں لانا چاہتا ، 18 ویں ترمیم میں جو پروپوزل لائے، 19 ویں ترمیم میں اس سے پیچھے ہٹنا پڑا ہے،خیبر پختونخوا کے حالات برے ہیں، پاکستانی عوام کیلئے امن قائم کرنا ہم سب کا فرض ہے۔