اسلام آباد میں سپریم کورٹ نےملازمت سےبرطرفی کیخلاف دائردرخواست پر سماعت پر دائر کی گئ درخواست واپس لینے پرکیس نمٹا دیا ہے۔
رپورٹس کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائزعیسیٰ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نےسماعت کی جس میں چیف جسٹس نےپوچھا کہ درخواست گزار ایک حساس ادارے میں کام کرتا تھاکس الزام کی بنیاد پر درخواست گزار کو ملازمت سے برطرف کیا گیا؟
درخواست گزار کے وکیل نے چیف جسٹس کے سوا ل پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ بغیر اجازت4 باربیرون ملک جانے،بزنس اورویب سائٹس چلانے کے الزام ہیں۔چیف جسٹس قاضی فائر عیسیٰ نے کہا کہ اس پر تو کریمنل کیس بننا چاہیے تھا۔
چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ججزبھی بیرون ملک جانےکیلئے این او سی لیتے ہیںنیسکام نےصرف نوکری سے نکالا ہےان پر مقدمہ بھی دائرکرتے۔
اسلام آباد سپریم کورٹ نے درخواست گزار کے وکیل کی درخواست واپس لینے کی استدعا پرسپریم کورٹ نے درخواست واپس لینے پر نمٹا دی۔