سابق خاتون اول بشری بی بی نے چیئرمین پی ٹی آئی کی جیل میں سیکورٹی اور تحفظ کی درخواست جلد سماعت کے لیے مقرر کرنے کے لیے متفرق درخواست دائر کردی
رپورٹس کے مطابق سردار لطیف کھوسہ ایڈووکیٹ کے ذریعے اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر درخواست میں موقف اختیار کیاگیا ہے کہ پانچ اکتوبر کو سماعت ہوئی تو عدالت نے فریقین کو نوٹسز جاری کیے۔
درخواست کے موقف میں لکھا گیا کہ عدالت نے درخواست کو دو ہفتوں میں دوبارہ سماعت کے لیے مقرر کرنے کا کہا ہے رجسٹرار آفس نے درخواست کو پچیس اکتوبر کو سماعت کے لیے مقرر کر دیا ہے۔استدعا ہے کہ درخواست کو جلد سماعت کے لیے مقرر کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں:۔ عمران خان کو جیل میں زہر دیا جا سکتا ہے، بشریٰ بی بی کی اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست
چیئرمین پی ٹی آئی کی جیل میں سیکورٹی اور تحفظ کے لیے اقدامات نہیں کیے گئےخدشہ ہے کہ شوہر کو جیل میں زہر دیا جا سکتا ہے شوہر کو جیل میں گھر کا کھانا فراہم کرنے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہےاڈیالہ جیل میں قیدیوں کی زیادہ تعداد کے باعث چیئرمین پی ٹی آئی کی نقل و حرکت بھی محدود ہے۔
خیال رہے کہ بشری ٰ بی بی نےجیل میں قید اپنے شوہرسابق وزیراعظم کی سیکیورٹی اور خالص خوراک کی فراہمی کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا۔ جس میں وزارت داخلہ ،وزارت دفاع، وزارت قانون کے سیکرٹریز، آئی جی جیل خانہ جات، سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل، ڈی جی انٹیلی جنس بیورو اور ڈی جی ایف آئی اے کوفریق بنایاگیاہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست لطیف کھوسہ کے توسط سے دائر کی گئی تھی۔جس میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کوگھرکےکھانےکی اجازت نہیں دی گئی جیسا کہ ماضی میں قیدیوں کوسہولت دی گئی تھیں۔
بشریٰ بی بی کی درخواست میں موقف اختیار کیاگیا کہ جیل میں غیر انسانی سلوک آئین کے آرٹیکل 14 کی خلاف ورزی ہے، ذمہ دار میڈیکل افسر کے ذریعے خالص خوراک کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے، ملاوٹ زدہ خوراک شوہر کی زندگی کے لیے نقصان دہ ہو سکتی ہے۔
درخواست گزار کا کہنا ہے ان کے شوہرسابق وزیر اعظم کوجیل مینوئل کےمطابق وہ سہولیات نہیں دی جا رہیں جس کےوہ حقدار ہیں جیل میں سہولیات کی فراہمی سے متعلق عدالتی حکم پر عمل درآمد کرایا جائےچیئرمین پی ٹی آئی کو جیل میں واک اور ایکرسائز کی سہولت فراہم کی جائے ۔