اسلام آباد پولیس نے سنگجانی جلسے میں قانون کی خلاف ورزیوں پر پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے خلاف کریک ڈاؤن کا آغاز کرتے ہوئے چیئرمین بیرسٹر گوہر، ممبر قومی اسمبلی شیر افضل مروت اور پارٹی رہنما شعیب شاہین کو گرفتار کر لیا۔
واضح رہے کہ اتوار کے روز پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے اسلام آباد میں سنگجانی کے مقام پر جلسے کا انعقاد کیا گیا تھا جس کے اختتام کا وقت شام 7 بجے تک کا تھا تاہم، جلسہ مقررہ وقت گزرنے کے 3 گھنٹے بعد ختم ہوا۔
وفاقی پولیس کا استغاثہ
وفاقی پولیس نے حال ہی میں بنائے گئے پرامن اجتماع قانون کے تحت پی ٹی آئی کی جانب سے سنگجانی جلسہ کی شرائط کی خلاف ورزی پر استغاثہ تیار کیا تھا جس میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب سمیت 28 رہنماؤں کو نامزد کیا گیا تھا۔
وفاقی پولیس کے تیار کردہ استغاثہ میں عمر ایوب، عامر مغل ،زرتاج گل ، شعیب شاہین، شیر افضل مروت اور دیگر کے نام شامل ہیں۔
استغاثہ کے مطابق پولیس نے روٹ کی خلاف ورزی پر پی ٹی آئی کارکنوں کو روکا جس پر کارکنوں نے پتھروں اور ڈنڈوں سے پولیس اہلکاروں پر حملہ کردیا جواب میں پولیس نے شیلنگ کی اور 17 کارکنوں کو موقع سے گرفتار کیا گیا۔
استغاثہ کے مطابق مقدمہ پرامن اجتماع قانون کے تحت درج کیا جائے گا۔
پولیس کا کریک ڈاؤن
سنگجانی جلسے میں ایس او پیز کی خلاف ورزی اور مقررہ وقت پر جلسہ ختم نہ کرنے کے الزام کے تحت پولیس نے پی ٹی آئی ارکان کی گرفتاریاں بھی شروع کردی ہیں اور گرما گرمی کے بعد پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر سے ممبر قومی اسمبلی شیر افضل مروت کو گرفتار کر لیا۔
پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر اسلام آباد پولیس کی بھاری نفری تعینات تھی جس نے اسمبلی سے باہر نکلنے کے بعد شیر افضل مروت کو حراست میں لے کر تھانہ سیکرٹریٹ منتقل کردیا۔
اسلام آباد پولیس کی جانب سے شیر افضل مروت کے گارڈ کی گرفتاری کی اطلاعات بھی سامنے آئیں۔
دوسری جانب ذرائع کا دعویٰ ہے کہ شیر افضل مروت کی گرفتاری کی وجہ جلسے میں ریاست مخالف تقاریر بھی ہیں۔
شعیب شاہین
بعدازاں، اسلام آباد پولیس کی جانب سے پی ٹی آئی کے رہنما اور قانونی ٹیم کے ممبر شعیب شاہین کو بھی گرفتار کر لیا گیا۔
بیرسٹر گوہر
پارلیمنٹ ہاؤس سے باہر آنے کے بعد اسلام آباد پولیس نے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کو بھی گرفتار کرلیا اور انہیں تھانہ کوہسار منتقل کر دیا گیا۔
پی ٹی آئی کے دیگر ارکان پارلیمنٹ ہاؤس کے اندر موجود
پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر سے شیر افضل مروت کی گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی ارکان واپس پارلیمنٹ ہاؤس کے اندر چلے گئے اور اپوزیشن چیمبر لاک ہونے پر ارکان سروس برانچ کے دفتر میں جمع ہوگئے۔
پارلیمنٹ کے اندر موجود ارکان کی جانب سے گرفتاری سے بچنے کے لئے صلاح مشورے کیے گئے اور اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق سے بھی رابطے کی کوشش کی گئی جو کہ ناکام ناکام ہوگئی۔
عامر ڈوگر اور پولیس اہلکاروں کی گفتگو
پی ٹی آئی کے رہنما عامرڈوگر پارلیمنٹ ہاؤس کے گیٹ پر آئے اور انہوں نے پولیس اہلکاروں سے سوال کیا کہ کون سے ہمارے پارلیمنٹیرینز آپ کو مطلوب ہیں جس پر اہلکاروں نے کہا کہ ہم نے کسی کو گرفتار نہیں کرنا ، آپ آزادی سے نقل و حرکت کرسکتے ہیں۔
عامر ڈوگر کی جانب سے کہا گیا کہ آپ بتادیں کون سے پارلیمنٹیرینز مطلوب ہیں تاکہ آپ سے بات کرسکیں، آپ پارلیمنٹ کی توہین کر رہےہیں ،ہم پارلیمنٹ کے کسٹوڈین ہیں جس پر اہلکاروں کا کہنا تھا کہ ہم پارلیمنٹ کے اندر نہیں باہر ہیں اور شیر افضل مروت کو قانون کے مطابق گرفتار کیا ہے۔
9 رہنماؤں کی فہرست
پولیس ذرائع کے مطابق ابتدائی طور پر پی ٹی آئی کے 9 رہنماؤں کو گرفتار کرنے کی لسٹ تیار کی گئی ہے جن میں سے اب تک پولیس تین ارکان کو گرفتار کر چکی ہے جن میں بیرسٹر گوہر ، شعیب شاہین اور شیرافضل مروت شامل ہیں۔
دیگر رہنماؤں میں زین قریشی، زرتاج گل، شیخ وقاص ، سمابیہ طاہراور عمر ایوب کو بھی گرفتار کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ پی ٹی آئی اسلام آباد کے صدر عامر مغل کا نام بھی لسٹ میں شامل ہے۔