پاکستان پیپلز پارٹی ( پی پی پی ) نے مسلم لیگ ( ن ) سے پنجاب میں بڑے پالیسی فیصلوں پر پارٹی کو شامل کرنے کا مطالبہ کردیا۔
پنجاب کابینہ کی سینئر وزیر مریم اورنگزیب سے پیپلزپارٹی رہنماؤں کی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ہے جس کے مطابق دونوں کے درمیان گلے شکوے ہوئے اور پھر مذاکرات ختم ہوگئے۔
ملاقات کے دوران پی پی رہنماؤں کی جانب سے پنجاب میں بڑے پالیسی فیصلوں پر پارٹی کو شامل کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔
پی پی رہنماؤں کا کہنا تھا کہ اگر اہم فیصلوں سے باہر رکھنا ہے تو پیپلز پارٹی پنجاب اسمبلی میں الگ نشستوں پر بیٹھ جائے گی ۔
ملاقات میں بجلی بلوں میں سبسڈی کے فیصلے پر صوبائی پارلیمانی پارٹی کو اعتماد میں نہ لینے پر بھی گلہ کیا گیا جبکہ مریم اورنگزیب نے بجلی بلوں میں ریلیف پر پیپلزپارٹی رہنماؤں کی تنقید پراعتراض کیا ۔
انہوں نے پیپلز پارٹی کے ارکان اسمبلی کو نون لیگی ارکان کے مساوی فنڈز دینے کی یقین دہانی بھی کروائی ۔
پیپلزپارٹی کو لا آفیسرز ، زکوٰۃ عشر کمیٹیوں اور اتھارٹیز میں بھی نمائندگی کا معاملہ لٹک گیا۔
36 حلقوں میں پیپلز پارٹی کے امیدواروں اور رہنماؤں کو فنڈز کے دینے کے معاملہ پر بھی کوئی پیش رفت نہ ہوسکی جبکہ اہم معاملات کوآرڈی نیشن کمیٹی کے آئندہ اجلاس تک ملتوی کر دئیے گئے ۔