وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں پاکستان اور مرکوسرتجارتی بلاک کے درمیان تجارتی فریم ورک معاہدے پر دستخط کی توثیق کردی گئی۔
اسلام آباد میں وفاقی کابینہ کے اجلاس میں9 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا ہے مرکوسراور پاکستان کے درمیان تجارت پر فریم ورک معاہدہ منظوری کے لیے پیش کیا گیا پاکستان اور البانیہ میں دو طرفہ سیاسی مشاورت سے متعلق مفاہمت کی یادداشت بھی ایجنڈے میں شامل تھی۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس میں وزارت خارجہ کے سیکا 2010 اور ایشیا میں اعتماد سازی کے اقدامات سے متعلق ایجنڈے کا بھی جائزہ لیا گیا ہےفیڈرل بورڈ آف ایجوکیشن کے چیئرمین کی مدت میں توسیع پر بھی غور کیا گیا اور ورچوئل یونیورسٹی کو اسلام آباد میں زمین خریدنے کی اجازت دینے کا بھی جائزہ لیا گیا۔
پاکستان اور ترکمانستان میں گوادر بندرگاہ پر مفاہمت کی یادداشت منظوری کے لئے پیش کی گئی ہے، کابینہ کمیٹی برائے قانون سازی کے فیصلوں کی بھی توثیق کی گئی ہے،کابینہ نے مرکوسر اور پاکستان کے درمیان تجارت پر فریم ورک معاہدے پر دستخط کی توثیق کردی۔
وزیراعظم میں محمد شہباز شریف کا کہنا تھا کہ جنوبی امریکا کی مارکیٹ پاکستانی مصنوعات کے لیے اچھی ثابت ہوسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ معیشت سے متعلق تمام معاہدوں اور مفاہمتی یادداشتوں پر کام تیز کیا جائے، وزیراعظم نے اگست میں افراط زر کی شرح سنگل ڈیجیٹ میں آنے پر اطمینان کا اظہار کیا مہنگائی کا بوجھ آہستہ آہستہ کم ہورہا ہے۔ ہمیں معیشت میں مزید استحکام لانا ہے۔