مودی سرکار گزشتہ ایک دہائی کے دور اقتدار میں متعدد بار کرپشن میں ملوث پائی گئی ہے۔
گزشتہ سال 4 دسمبر کو مودی سرکار کی جانب سے مہاراشٹرا میں مالوان کے قلعے میں چھترپتی شیواجی مہاراج کے مجسمے کی نقاب کشائی کی تھی تاہم مالوان کے قلعے پر نصب 35 فٹ اونچا لوہے کا شیواجی کا مجسمہ 9 ماہ بعد گر گیا۔
اپوزیشن جماعتوں نے ریاستی حکومت پر کام کے معیار پر توجہ نہ دینے کا الزام عائد کیا، اپوزیشن رہنماؤں نے کہا کہ مودی کی جانب سے ناقص اور ناکارہ مواد کے استعمال کے باعث شیواجی کا مجسمہ منہدم ہوا ہے، اس مجسمے کو بنانے اور نصب کرنے کے عوض میں مودی اور اس کے کارندوں نے کروڑوں روپے ہتھیائے۔ سابق وزیر جینت پاٹل نے کہا کہ ریاستی حکومت مجسمے کے گرنے کی ذمہ دار ہے، کیونکہ اس نے مناسب دیکھ بھال نہیں کی۔
بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ یہ مہاراشٹر حکومت صرف نئے ٹینڈر جاری کرتی ہے، کمیشن قبول کرتی ہے اور اسی کے مطابق ٹھیکے دیتی ہے جو کے کرپشن کو فروغ دے رہی ہے، شیو سینا (یو بی ٹی) کے ایم ایل اے ویبھو نائک نے بھی کام کے مبینہ خراب معیار کے لیے ریاستی حکومت پر تنقید کی۔