معیشت کوخسارے سے بچانے کے لیےسرکاری اداروں کی بین الاقوامی طریقہ کار کےطرز پر شفاف نجکاری ایس آئی ایف سی کے ترجیحی شعبوں میں سے ایک ہے۔
ایس آئی ایف سی کی معاونت سے پہلے مرحلے میں مختلف سرکاری اداروں بالخصوص پی آئی اے، DISCOs، فرسٹ ویمن بینک اور دیگر اداروں کی نجکاری کی جا رہی ہے
مالی خسارے کےعلاوہ پی آئی اے کےکل واجبات اس وقت 200 ارب روپے سے بڑھ کر 830 ارب روپے تک جا پہنچے ہیں،حکومت کےجاری کردہ اعدادوشمار کےمطابق DISCOs نےتقریباً 376 ارب روپے سے زائد کا نقصان اٹھایا شفاف نجکاری کے ذریعےقومی خزانے سے یہ خسارہ کم کر کے حکومت عوامی فلاح و بہبود کے لیےمزید اقدامات کر سکتی ہے۔
حکومت کا عزم ہےکہ ہراس ادارے کو نجکاری کےعمل میں حصہ لینے کا موقع دیا جانا چاہیے جو معیاراور قواعد و ضوابط پرپورا اترتا ہو۔
ماضی میں حبیب بینک،یونائیٹڈ بینک،سیمنٹ سیکٹراور ٹیلی کام سیکٹرکی مثال ہمارے سامنے ہے جو نجکاری کے بعد منافع بخش ادارے بن چکے ہیں۔
ایس آئی ایف سی کے تعاون سے وسیع ترقومی مفاد اورمعیشت کی مضبوطی کے لیے نجکاری کےعمل میں شفافیت کو یقینی بنانا ناگزیرہے۔