وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی فیصل آباد آمد پر سیکیورٹی فراہم نہ کرنے کا معاملے پرپنجاب حکومت نے پرنسپل سیکریٹری وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کو جوابی خط بھجوادیا۔
لاہور میں وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی فیصل آبادآمدپرسیکیورٹی کے حوالے سے پنجاب حکومت کاپرنسپل سیکریٹری وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کوجوابی مراسلہ جاری کر دیا گیا ہے، جوابی مراسلہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کےپرنسپل سیکریٹری ساجد ظفرڈال نے بھجوایا ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کےپرنسپل سیکریٹری ساجد ظفرڈال کی جانب سے بھیجے گئے مراسلہ میں کہا گیا ہے کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور ذاتی حیثیت میں انسداد دہشت گردی عدالت ( اےٹی سی) فیصل آبادمیں پیش ہوئے،ذاتی حیثیت میں پیشی کےباوجود وزیراعلی کوبھرپورسیکیورٹی دی گئی ہے۔
Punjab Government's reply letter to KP Government on security issue by Farhan Malik on Scribd
پرنسپل سیکریٹری ساجد ظفرڈال کی جانب سے بھیجے گئے مراسلہ میں مزیدکہا گیا ہے کہ1ایس پی،1ڈی ایس پی سمیت71اہلکاروں پرمشتمل سکیورٹی دی گئی تھی،بم ڈسپوزل اسکواڈ بھِی فیصل آباد کی عدالت کی حدود میں تعینات کیاگیاتھا،پرنسپل سیکریٹری کےپی نےحکومت پنجاب کوسیکیورٹی نہ ملنےپرشکایتی مراسلہ بھیجاتھا۔
پنجاب حکومت کی جانب سے جاری کئے گئے مراسلہ میں حکومت نے کہا کہ علی امین گنڈاپور9مئی کےمقدمات کے حوالے سے عدالت میں پیش ہوئے،مستقبل میں بھی وزیراعلی خیبر پختونخواہ کوسکیورٹی دی جائے گی ، حکومت پنجاب وی آئی پیزکی سیکیورٹی کے حوالے سےاپنے فرائض سےآگاہ ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کےپرنسپل سیکریٹری ساجد ظفرڈال کی جانب سے بھیجے گئے مراسلہ میں مزید کہا گیا ہے کہ حکومت پنجاب بلیو بک میں درج پروٹوکول پر سختی سے عمل کرتی ہے، آپ کے مراسلہ میں اٹھائے گئے اعتراضات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا ہے۔