وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہاہے کہ پچھلے دس سال میں پاکستان کو بدنام کیاگیا، پاکستانی قوم کی عزت نفس منظم طریقے سے تباہ کی گئی، دوہزار اٹھارہ میں ایسے ڈرائیور کے ہاتھ گاڑی کی چابی دی گئی جس نے کبھی گاڑی چلائی ہی نہیں تھی، حکومت ڈیجیٹلائزیشن کےعمل سے تیز رفتارترقی کی بنیاد رکھنا چاہتی ہے۔
اسلام آباد میں ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے احسن اقبال کا کہنا تھا کہ جدید دنیا ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کی بنیاد پر بدل چکی ہے۔ ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کی بدولت شخصی آزادیوں اورسماجی خود مختاری کو یقینی بنایا جا سکتا ہے۔ کسی بھی ملک کیلئےٹیکنالوجی اپنانا آسان نہیں ہوتا، نئی پالیسیوں کا تعین بجائے خود بہت بڑا چیلنج ہوتا ہے۔ پالیسیوں کو نتیجہ خیز بنانے کیلئے پندرہ سال کا وقت درکار ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمسایہ ممالک میں جنہوں نے ترقی کی ان میں سیاسی استحکام پہلی چیز تھی۔ حکومتی پالیسیوں پرعملدرآمدکیلئےکم سے کم دس سال درکار ہوتے ہیں، جبکہ غلط انتخاب آپ کو بیس بیس سال پیچھے دھکیل دیتا ہے۔ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ ہمارے ہاں اتنی کرپشن نہیں جتنی ہمسایہ ممالک میں ہے، مگر پچھلے دس سال میں پاکستان کو بدنام کیا گیا، میں خود کئی سال نارووال سپورٹس سٹی بنانے کی وجہ سے خوار ہوا۔ چار سال اس منصوبے کو تنازعے میں ڈال کر تعمیری لاگت میں تین گناہ اضافہ ہوگیا۔ ایک ایسے ڈرائیور کے ہاتھ گاڑی کی چابی دی گئی جس نے کبھی گاڑی چلائی ہی نہیں تھی ۔ اس تجربےکا نقصان آج تک اوراگلے کئی سال تک نسلیں بھگتیں گی۔