خیبرپختونخوا کے محکمہ صحت میں علاج کے دوران استعمال ہونے والے دستانوں کی خریداری کا سکینڈل منظرعام پر آیا ہے جس کے مطابق 700 روپے کا دستانہ 2260 روپے میں خریدا گیا۔
سما ء کو ملنے والے دستاویزات میں درج معلومات کے مطابق گذشتہ ماہ فروری اور مارچ میں محکمہ صحت نے 4کروڑ 35لاکھ ایگزامینشن گلوز یعنی دستانے خریدے، 700 روپے کے 100 دستانوں کی قیمت سرکاری خزانے سے 2ہزار 260 روپے ادا کئے گئے اور دومرحلوں میں اس مد میں 98کروڑ 39لاکھ روپے کی ادائیگی کی گئی تاہم انکوائری کے دوران 4کروڑ 35لاکھ گلوز میں سے صرف 43لاکھ دستانے سٹور میں موجود پائے گئے، جبکہ 3کروڑ 92لاکھ دستانوں کا کوئی ریکارڈ موجود ہی نہیں ہے ۔
دوسری جانب وزیرصحت خیبرپختونخوا نے اس خریداری اور کسی مبینہ خرد برد کا الزام ان کی حکومت سے پہلے کام کرنے والی نگران حکومت پر ڈالا ہے۔
وزیر صحت نے کہا کہ گذشتہ دنوں صوبائی حکومت نے ہسپتالوں میں نئی تعیناتی اور بھرتیوں پر بھی پابندی عائد کی تھی اور کہا تھا کہ جب تک نگران حکومت میں خریدے گئے سامان کا آڈٹ نہیں ہوجاتا یہ پابندی قائم رہے گی۔