طالبان کی دہشتگردانہ کاروائیوں سے تنگ آکر ایران نے بارڈر سیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
طالبان کے افغانستان میں حکومت پر قابض ہونے کے بعد سےعلاقائی امن خطرے میں پڑگیا ہے،طالبان کے زیر اقتدار افغانستان خطےمیں دہشت گردتنظیموں کا مرکز بن چکا ہے۔
طالبان کی عوام دشمن پالیسوں اور مظالم سے تنگ افغان لوگ ہجرت کرنے پر مجبور ہیں،ہجرت کرنے والے افغان باشندوں کی اکثریت غیرقانونی سرگرمیوں، سمگلنگ اور دہشتگردانہ کاروایوں میں ملوث ہے۔
حال ہی میں بگڑتی ہو ئی امن و امان کی صورت حال کے پیش نظر ایران نے افغانستان کے ساتھ بارڈر پر باڑ لگانے کا فیصلہ کر لیا ۔
بین الاقوامی میڈیا کےمطابق ایرانی حکام کے مطابق 50 لاکھ سے زائدافغان باشندے غیر قانونی طور پر ایران میں مقیم ہیں۔
ایرانی حکام کا کہنا ہےکہ افغان ایران سرحد پر باڑ لگانے کا فیصلہ سمگلنگ اور دہشتگردانہ کارروایوں کو روکنا ہے
ایرانی وزیر دفاع نےکہا سرحد پر باڑ لگانے کا کام ایرانی حکام اپنے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے کر رہے ہیں۔
آخر کب تک افغان طالبان دیگر ممالک میں دہشتگردی کو فروغ دیں گے اور اپنی ہی عوام کو بے یار ومددگار چھوڑیں گے؟