وفاقی کابینہ کی جانب سے کابینہ کمیٹی برائے نجکاری کے فیصلوں کی توثیق کر دی گئی ۔
وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا ہے جس کے مطابق اجلاس میں نجکاری کمیشن بورڈ کے ارکان کی تعداد 8 سے بڑھا کر 11 کرنے کی منظوری دے دی گئی ہے جبکہ 3 نئے ارکان کی نشستوں پر صرف خواتین کو تعینات کیا جائے گا ۔
وزیر اعظم نے خواتین کے عالمی دن کے موقع پر اہم بورڈز میں خواتین کی نمائندگی کی ہدایت دی تھی ۔
وفاقی کابینہ نے یوریا درآمد کرنے کے بجائے کارخانوں کو گیس فراہم کرنے کا فیصلہ بھی کیا جبکہ ستمبر 2024ء کے بعد بھی یوریا کارخانوں کو گیس کی بلا تعطل فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت بھی کی ہے۔
کابینہ نے متعلقہ اداروں کو یوریا کی قیمتیں بڑھنے سے روکنے کیلئے ہر ممکن اقدامات کی ہدایت بھی کی۔
وفاقی کابینہ کا کہنا تھا کہ کسانوں کی فی ایکڑ لاگت کم کرنے کیلئے زرعی ان پٹس کے نرخوں میں کمی یقینی بنائی جائے۔
وفاقی کابینہ نے کابینہ کمیٹی برائے نجکاری کے فیصلوں کی توثیق بھی کر دی اور سرکاری کاروباری اداروں کی نجکاری کا جامعہ پلان بھی آئندہ اجلاس میں طلب کرلیا ۔
وفاقی محکمہ تعلیم کے ڈیلی ویجز اساتذہ کو ریگولرائز کرنے کیلئے عدالتی فیصلے پرعملدرآمد کی منظوری بھی دی گئی۔
علاوہ ازیں اجلاس میں پاکستان اور گوئٹے مالا کے درمیان سیاسی مشاورت کےحوالے سے ایم اوایو پر دستخط اور پاکستان اور ایکواڈور کے درمیان دوطرفہ سیاسی مشاورت کے معاہدے پر دستخط کی بھی منظوری دی گئی۔