سابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ ملک میں 75 سال سے غداری کے سرٹیفکیٹ بانٹے جارہے ہیں۔ محمود خان اچکزئی ڈیموکریٹ ہیں،جمہوری سوچ رکھنے والا غدار نہیں ہوسکتا۔
کوٹ لکھپت جیل میں صحافیوں سےغیررسمی گفتگو شاہ محمودقریشی نے کہا کہ 40 سال سے سیاست کررہا ہوں،39سال میں کوئی مقدمہ نہیں ہوا مگر ایک سال میں درجنوں مقدمات بن گئے۔ ایک دوسرے کو غدار غدار کہنا بند ہونا چاہیے۔
رہنما تحریک انصاف شاہ محمودقریشی نے کہا کہ عمران خان کی سیاسی حقیقت تسلیم کیے بغیر سیاسی استحکام نہیں آسکتا، کسی کو برالگے یا اچھا،بانی پی ٹی آئی سیاسی حقیقت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بلوچستان میں امن کا راستہ مذاکرات سے ہوکر گزر تا ہے۔
قبل ازیں تھانہ شادمان جلاؤ گھیراؤ سمیت 9 مئی کے 5 کیسز میں شاہ محمود قریشی نے قرآن مجید پر حلف لینے کی استدعا کردی، شاہ محمود قریشی نے کہا کہ عدالت میرا اور پراسیکیوشن کا قرآن مجید پر حلف لے، ثبوت گواہوں کو چھوڑیں اب بات قرآن مجید پر حلف پر ہوگی۔
پی ٹی آئی رہنماؤں نے ڈاکٹریاسمین کی ضمانتوں پر بھی فیصلہ کرنے کی درخواست کی ہے۔ شاہ محمود قریشی نے عدالت کو بتایا کہ یاسمین راشد کینسرکی مریضہ ہیں،ہم اپنی ضمانتیں واپس لے لیتے ہیں، آپ ڈاکٹریاسمین راشد کی ضمانتوں پر فیصلہ کردیں، یاسمین راشد نے کہا کہ میری نہیں سب دوستوں کی ضمانتیں ہونی چاہیں، جج نے ریمارکس دیے کہ میں نے ریکارڈ منگوایا ہے ، ریکارڈ پیش نہ کرنے پرتفتیشی افسروں کو متعدد شوکاز نوٹس دئیے، بعد ازاں اے ٹی سی عدالت کے جج خالد ارشد نے کارروائی دو ستمبر تک ملتوی کردی۔