اولمپکس میں 32 برس بعد پاکستان کے لیے گولڈ میڈل جیتنے والے ارشد ندیم کے لیے حکومتی شخصیات کے علاوہ کھیلوں اور شوبز سے وابستہ شخصیات کی جانب سے بھی انعام کا اعلان کیا گیا ہے۔
ارشد ندیم نے نہ صرف 32 سال بعد پاکستان کے لیے اولمپکس میں کوئی تمغہ جیتا ہے بلکہ انہوں نے اولمپکس کی 118 برس کی تاریخ میں سب سے طویل فاصلے تک جیولین پھینک کر نئی تاریخ بھی رقم کی۔
اس شاندار کامیابی پر وزیراعلٰی پنجاب مریم نواز نے ارشد ندیم کے لیے 10 کروڑ روپے کا اعلان کیا ہے جبکہ حکومت سندھ نے ارشد ندیم کے لیے پانچ کروڑ اور گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے 10 لاکھ روپے انعام کا اعلان کیا ہے۔
گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان نے ایتھلیٹ ارشد ندیم کے لیے 20 لاکھ روپے انعام دینے کا اعلان کیا ہے۔
اس کے علاوہ کراچی کے میئر مرتضیٰ وہاب نے کراچی میں ارشد ندیم ایتھلیٹکس اکیڈمی بنانے جبکہ وزیراعلٰی پنجاب نے ارشد ندیم کے نام سے منسوب سپورٹس سٹی بنانے کا بھی اعلان کیا ہے۔ کرکٹر احمد شہزاد اور نامور گلوکار علی ظفر نے ارشد ندیم کو 10، 10 لاکھ روپے انعام دینے کا اعلان کیا ہے۔
صرف یہی نہیں بلکہ ورلڈ ایتھلیٹکس فیڈریشن کی جانب سے بھی ارشد ندیم کو 50 ہزار امریکی ڈالر بطور انعام دیے جائیں گے۔
دوسری جانب قومی اسمبلی میں حکومت اور اپوزیشن نے ارشد ندیم کو اعلٰی ترین سول ایوارڈ دینے کی قراردار متفقہ طور پر منظور کر لی ہے۔